جنوبی مشرقی ایشیاء میں تمباکو نوشی سے ہر گھنٹہ 150 افراد کی موت

سگریٹ کی پیاکنگ کو سادہ بنانے کی ضرورت، عالمی تنظیم صحت کے علاقائی ڈائرکٹر کا مشورہ

نئی دہلی۔30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عالمی تنظیم صحت نے آج کہا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیاء علاقہ بشمول ہندوستان میں تمباکو کا استعمال صحت عامہ کے لئے سب سے بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ اور یہ مشورہ دیا کہ تمباکو مصنوعات کی تشہیر اور ترغیب پر تحدیدات کے لئے موثر منصوبہ بندی کی جائے اور یہ واضح پیام دیا جائے کہ تمباکو ہلاکت خیز ہے اور تمباکو مصنوعات کو پرکشش اور رنگ برنگی ڈبیوں کی بجائے سادہ پیاکٹس میں رکھنے کی پابندی عائد کردی جائے۔ اور سگریٹ پیاکٹس پر برانڈ کو اہمیت دینے کی بجائے صحت کے خطرہ کو نمایاں کیا جائے۔ عالمی تنظیم صحت نے یہ نشاندہی کی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیاء علاقہ بشمول ہندوستان میں تمباکو کا مسلسل استعمال صحت عامہ کے لئے جان لیوا بن گیا ہے۔ اس علاقہ کے 11 ممالک میں 246 ملین افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں اور 290 ملین لوگ بغیر دھوئیں کے تمباکو مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں ہر گھنٹہ 150 افراد کی موت واقع ہورہی ہے۔

ایک اندازہ کے مطابق اس علاقہ میں ہر سال 1.3 ملین افراد موت کے آغوش میں چلے جارہے ہیں۔ پونم کھیڑ پانی WHO ریجنل ڈائرکٹر برائے جنوبی مشرقی ایشیاء نے عالمی یوم تمباکوہین کے موقع پر یہ انکشاف کیا ہے اور بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک میں سگریٹ نوشی کی شرح میں کمی آرہی ہے لیکن ترقی یافتہ ممالک سگریٹ کمپنیوں کی تشہیری حربے اور پرکشش پیاکیجنگ کی سبب تمباکو نوشی میں اضافہ ہورہا ہے جس کے خلاف مزاحمت کرنے کی ضرورت ہے۔ بصورت دیگر ٹیکس دہندہ گان اور نظام صحت پر زبردست بوجھ عائد ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی تنظیم صحت، تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کی ممکنہ کوشش کررہی ہے لیکن سگریٹ کمپنیاں اپنی تشہیر کے ذریعہ بچوں کو نوجوانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ دریں اثناء مرکزی وزیر صحت مسٹر جے پی ندائے تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لئے سیول سوسائٹی تنظیموں سے تعاون کی خواہش کرتے ہوئے اسکولی طلبہ اور کمسن بچوں میں تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے آگہی کے لئے بیداری مہم چلائیں تاکہ وہ نوجوانی میں سگریٹ نوشی کے عادی نہ بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو ابتداء میں ہی سگریٹ نوشی اور تمباکو مصنوعات کے استعمال سے باز رکھنا چاہئے۔ انوہں نے گلوبل اڈلٹ ٹوباکو سروے کے حوالے سے بتایا کہ ہندوستان میں 35 فیصد نوجوان تمباکو کا مختلف شکل میں استعمال کرتے ہیں۔یہ عادت چھڑانے کے لئے سیول سوسائٹی تنظیمیں گرانقدر رول ادا کرسکتی ہیں۔

 

جموں میں منشیات کے ساتھ
2 نوجوان گرفتار
جموں ۔ 30 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام): جموں میں آج منشیات کے 2 اسمگلرس کو گرفتار کر کے ان کی تحویل سے 50 گرام ہیروئین ضبط کرلی گئی ۔ پولیس نے بتایا کہ اچانک تلاشی مہم کے دوران 2 افراد مشتبہ نقل و حرکت کرتے ہوئے پائے گئے جب ان سے روکنے کے لیے کہا گیا تو فرار ہوگئے ۔ تاہم پولیس نے تعاقب کر کے انہیں پکڑلیا اور ان کی جامہ تلاشی لینے پر 50 ہزار روپئے مالیتی ہیروئین برآمد ہوئی ۔ ملزمین اشوینی کمار اور سینوکمار کے خلاف ایک کیس درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔۔