جنسی استحصال معاملہ : کانگریسی لیڈر فیروز خان پر الزام عائد ہونے پر انہوں نے استعفیٰ دیا ۔ 

نئی دہلی : می ٹو مہم کے تحت جنسی استحصال کا الزام عائد ہونے کے بعد کانگریس طلباء این ایس یو آئی کے قومی صدر فیروز خان نے کانگریس صدر راہل گاندھی کو استعفیٰ سونپ دیا ہے نیز کانگریس صدر نے استعفیٰ منظور بھی کرلیاہے ۔ اس استعفیٰ کے بعد اپوزیشن کانگریس نے ایک طرف اس پور ے معاملہ کی جانچ کیلئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے

وہیں دوسری طرف مودی حکومت ، بی جے پی او روزیر مملکت برائے امور خارجہ ایم جے اکبر پر حملے تیز ہوگئے ہیں اور ان سے بھی استعفیٰ کی مانگ کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے رہنے والے فیروزخان پراین ایس یو آئی ہی کی ایک خاتون رکن نے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے ۔ اس کے بعد فیروز خان نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیا ہے ۔ اس موقع پر فیروز خان نے کہا کہ میں یہ استعفیٰ پارٹی کے مفاد میں دے رہا ہو ں۔ کیونکہ میری وجہ سے پارٹی کی شبیہ متاثرہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے پارٹی کی شبیہ متاثر ہو اسی وجہ سے میں استعفیٰ دے رہا ہوں ۔ متاثرہ خاتون نے فروز خان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ فیروز خان نے ان کی بہن او ردیگر خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے ۔ کانگریس کے قومی ترجمان م افضل نے کہا کہ کانگریس نے اب یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ خواتین کی عزت کرتے ہیں ۔ او ربی جے پی نے یہ واضح کردیا ہے کہ چار پانچ نہیں بلکہ صرف ایک وزیر کے خلاف ۱۶؍ خواتین نے جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے لیکن موصوف استعفیٰ دینے سے صاف انکار کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنسی جرم کے باوجود نہ وہ اپنا گناہ قبول کررہے ہیں او رنہ ہی استعفیٰ دے رہے ہیں ۔ م افضل نے مزید کہا کہ ہمارے ایک نوجوان لیڈر پر الزام عائد ہوتے ہی کانگریس نے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ۔ ابھی جانچ رپور ٹ آئی بھی نہیں کہ فیروز خان نے اپنے عہدہ سے دستبردار ہوگئے ہیں ۔