ملازمین کی تنظیموں کے قائدین کا اعتراض ، حج ہاؤز پر دھرنا ، جائزہ روکنے کی کوشش ، پولیس کی طلبی
حیدرآباد 5 مئی (سیاست نیوز)وقف بورڈ میں گذشتہ دیڑھ ماہ سے جاری تعطل کا خاتمہ کرتے ہوئے حکومت نے جناب محمد جلال الدین اکبر آئی ایف ایس کو اسپیشل آفیسر مقرر کیا ہے۔ اس سلسلہ میں اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے جی اوآر ٹی 71 جاری کیا ۔ حکومت نے آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے دفعہ 103 اور وقف ایکٹ کی دفعہ 102 میں دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے وقف بورڈ کی روز مرہ امور کی انجام دہی کیلئے اسپیشل آفیسر کا تقرر کیا ہے ۔ جناب جلال الدین اکبر نے آج شام حج ہاوز میں اپنے نئے عہدے کی ذمہ داری سنبھال لی ۔ انہیں 6 ماہ کیلئے اس عہدہ پر فائز کیا گیا ۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے 24 مارچ کو اسپیشل آفیسر کے تقرر سے متعلق احکامات کو کالعدم قرار دیا جس کے بعد سے وقف بورڈ کی کارکردگی ٹھپ ہوچکی تھی۔ ملازمین کی جانب سے تنخواہوں کی اجرائی کے سلسلہ میں احتجاج کے بعد حکومت نے ایڈوکیٹ جنرل سے رائے طلب کی جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے تعطل کے خاتمہ کیلئے آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے تحت اسپیشل آفیسر کے تقرر کی سفارش کی جس کی بنیاد پر احکامات جاری کئے گئے ۔ اسی دوران وقف بورڈ میں آج اس وقت ڈرامائی مناظر دیکھے گئے جب جلال الدین اکبر عہدہ کا جائزہ حاصل کرنے وقف بورڈ پہنچے ۔ وقف بورڈ ملازمین کی تنظیموں کے قائدین نے اُن کے جائزہ لینے پر اعتراض جتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تقرر سے قبل یونین سے مشاورت نہیںکی۔ بتایا جاتا ہے کہ یونین کے قائد نے ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کو فون کرتے ہوئے اسپیشل آفیسر کے تقرر پر نہ صرف احتجاج کیا بلکہ جائزہ لینے سے روکنے کی دھمکی دی۔ حج ہاوز میں پولیس کو طلب کرلیا گیا اور کافی دیر بعد احتجاجی قائدین روانہ ہوگئے۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ کل تک تنخواہوں کی اجرائی کا مطالبہ کرنے والے یونین کے قائدین نے تنخواہوں کی اجرائی کیلئے متعلقہ فائیل حوالے کرنے سے انکار کردیا جس کے باعث جلال الدین اکبر تنخواہوں کی اجرائی کی کارروائی سے قاصر رہے۔ ملازمین کل تک تنخواہوں کی اجرائی کا مطالبہ کررہے تھے لیکن آج ان کے مطالبہ میں تبدیلی آگئی اور وہ اسپیشل آفیسر کے تقرر پر اعتراض کرنے لگے۔ انہوں نے ڈپٹی سکریٹری وقف بورڈ کو جائزہ لینے سے متعلق فائر تیار کرنے سے جبرا روک دیا جس پر چیف ایگزیکٹیو آفیسر محمد اسد اللہ نے فائیل تیار کیا۔ احتجاج کے دوران ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے کوئی بیرونی طاقت یونین کے قائدین کو ہدایات دے رہی ہے ۔ اسی دوران حکومت نے یونین کے قائدین کے رویہ کا سختی سے نوٹ لیا اور حج ہاوز کے تمام دفاتر میں کام کاج متاثر کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود کو ہدایت دی کہ وہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں تا کہ وقف بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ حج ہاوز میں برقی سربراہی منقطع کرنا اور دیگر اقلیتی اداروں کی کارکردگی متاثر کرنا تادیبی کارروائی کو دعوت دیتا ہے ۔ اسپیشل سکریٹری سید عمر جلیل نے کہا کہ غیر قانونی ہڑتال اور اسپیشل آفیسر کو جائزہ لینے سے روکنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ملازمین کی تین یونینوں کی جانب سے تنخواہ کی اجرائی کے مطالبہ کو پس پشت ڈال کر اسپیشل آفیسر کی حیثیت سے جلال الدین اکبر کے تقرر کی شخصی حیثیت سے مخالفت کرنا کئی شبہات کو جنم دیتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ میں سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرنے والی لابی نے ملازمین کو ہڑتال کیلئے مشتعل کرنے کا کام کیا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے وقف بورڈ کیلئے سہ رکنی کمیٹی کی تجویز کی مخالفت کی اور دوبارہ اسپیشل آفیسر کے تقرر کی ہدایت دی۔