جمہوری ملک میں ہر شخص کو کسی بھی مقام کو جانے کا حق : این محمد فاروق

چندرا بابو کی تلنگانہ انتخابی مہم پر کے سی آر کے اعتراض پر ردعمل ، وزیر اقلیتی بہبود و میڈیکل اے پی کا بیان
حیدرآباد /12 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) ریاستی وزیر میڈیکل ایجوکیشن و اقلیتی بہبود حکومت آندھراپردیش جناب این محمد فاروق نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے انتخابی مہم میں حصہ لینے پر صدر مجلس پارٹی اور صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و نگرانکار چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے اعتراض کرتے ہوئے ریمارکس پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں ہر ایک کو ایک سے دوسرے مقام پر جانے اور اپنا اظہار خیال کرنے کا مکمل حق حاصل ہے ۔ آج اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اویسی سے دریافت کیا کہ آیا آپ نے دیگر ریاستوں کا دورہ کیوں کیا تھا اور کیوں ان ریاستوں میں انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے جلسوں وغیرہ سے خطاب کیا تھا ۔ انہوں نے مذکورہ دونوں ہی قائدین سے کہا کہ آئندہ دنوں میں آندھراپردیش میں منعقد ہونے والے انتخابات کے موقع پر ریاست کا دورہ کرنے کا جو اظہار خیال کیا ہے اس سے انہیں تلگودیشم حکومت کوکوئی اعتراض نہیں ہے ۔ کیونکہ تلگودیشم زیر قیادت حکومت جمہوریت پر ایقان رکھتی ہے اور ہر کسی کو ریاست میں اپنا اظہار خیال کرنے کاموقع بھی فراہم کرتی ہے ۔ وزیر نے کہا کہ آندھراپردیش میں کسی قائد کے آنے اور ریاستی حکومت کے خلاف اظہار خیال کرکے کوئی اور سیاسی جماعت کی تائید کرنے پر تلگودیشم کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ محمد فاروق نے بتایا کہ تلگودیشم حکومت نے ریاست میں ائمہ و موذنین کیلئے اسکیم کو متعارف کرکے انہیں ہر ماہ مشاہرہ فراہم کر رہی ہے ۔ حکومت آئندہ سال سے عازمین حج کیلئے وجئے واڑہ سے ہی راست فلائیٹس کی سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ وزیر نے تلنگانہ حکومت اور اس کی تائید کرنے والے صدر مجلس کو یاد دلایا کہ آندھراپردیش میں حکومت نے سرکاری ملازمین کی وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوشی کی عمر کو 58 سال سے بڑھاکر 60 سال کرنے کا ایک عرصہ قبل ہی فیصلہ کرچکی ہے ۔ جبکہ تلنگانہ میں مسٹر چندر شیکھر راؤنے منعقدہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا ہے ۔ جبکہ آندھراپردیش میں 60 سال عمر وظیفہ پر سبکدوشی کیلئے عمل آوری کی جارہی ہے ۔ وزیر اقلیتی بہبود نے مزید کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے جو ملک میں پائے جانے والے سنگین حالات اور ملک کے دستور اور جمہوریت کو لاحق خطرات کے پیش نظر غیر بی جے پی جماعتوں کو متحد کرکے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اگر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا بھی بی جے پی کے خلاف ہی مہم چلانا اہم مقصد ہوتو اس طرح دونوں کا بھی ایک ہی مقصد ہوگا اور مل کر ہی جدوجہد کرنے میں اور آسانی پیدا ہوگی ۔ جناب این محمد فاروق نے مسٹر کے چندر شیکھر راؤر اور اویسی سے کہا کہ ملک سے بی جے پی کے اقتدار کو بے دخل کرنے کیلئے متحدہ جدوجہد کیلئے پہل کرنے کی خواہش کی ۔ تاکہ اپنے اصل مقصد میں کامیابی حاصل کرنے میں آسانی ہوسکے ۔