پی ڈی پی اور بی جے پی کی امیدوں میںاضافہ ‘ متاثرین سیلاب ہنوز امداد سے محروم
سرینگر۔یکم نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندرمودی کے دورہ جموں و کشمیر سے پہلے ریاستی عوام اور مخلوط حکومت میں شریک پارٹیوں بی جے پی اور پی ڈی پی کی توقعات میں اضافہ ہوگیاہے کہ وزیراعظم ترقی کے فروغ کیلئے مالیتی پیکیج کا اپنے دورہ کے موقع پر اعلان کریں گے ‘ تاہم گذشتہ سال کے سیلاب سے متاثرہ عوام مالی امداد کے بارے میںشکوک و شبہات کا شکار ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ کئی اعلانات کے باوجود اُن تک ہنوز کوئی امداد نہیں پہنچی ۔ چیف منسٹر مفتی محمد سعید کی زیرقیادت ریاستی حکومت نے امیدظاہر کی ہے کہ مودی کے دورہ کے موقع پر جو 7نومبر کو مقرر ہے وہ ترقیاتی ایجنڈہ کو رفتار عطا کریں گے ۔ انہوں نے گذشتہ ہفتہ ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں اُمید ہے کہ نریندر مودی کا دورہ جموں و کشمیر عرصہ سے منتظرہ ترقیاتی ایجنڈہ کو جو پی ڈی پی ۔ بی جے پی مخلوط حکومت کاہے رفتار عطا کرے گا ۔ مفتی سعید نے کہاکہ انہیں غیر مشروط تائید کی کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی جانب سے پیشکشیں وصول ہوئیں تھیں لیکن انہوں نے بی جے پی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا
کیونکہ انہیں اس تبدیلی سے ریاست کا حلیہ بدل جانے کی توقع تھی۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت میں شریک بی جے پی نے ابھی تک کوئی معمولی ردعمل بھی ظاہر نہیں کیا ہے ۔ وہ وزیراعظم مودی سے چند بار تحفظات کے مسئلہ پر ملاقات کرچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ہندوستان میں انقلابی تبدیلی لانا ہے اور انہیں جموں و کشمیر میں بھی ترقی کے نئے دورکا آغاز کرنے سے انتہائی خوشی ہوگی۔ مفتی محمد سعید کے وزیراعظم فینانس نصیب اے دربار نے کہا تھا کہ ریاست کے عوام وزیراعظم سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ بحالی اعتماد اقدامات کریں گے جن کا مقصد سیاسی ‘ معاشی چیلنجوں پر قابوپانا ہوگا جو جموں و کشمیر کو درپیش ہیں ۔ ریاستی حکومت کی ترجیح پہلے دن سے ہی اس ریاست کے نوجوانوں کی باقی ملک سے الگ تھلگ ہوجانے کے رجحان کو دور کرنا رہا ہے تاہم سیلاب کے کئی متاثرین خاص طور پر شہر سرینگر کے متاثرین کو وزیراعظم کے دورہ سے زیادہ توقعات نہیں ہے کیونکہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہیں سیلاب آنے کے اتنے دن بعد بھی کوئی امداد حاصل نہیں ہوئی ہے ۔