جموں و کشمیر کی مخلوط حکومت قومی مفادات کے خلاف : ہندو مہاسبھا

نئی دہلی ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ریاست جموں و کشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت کو قومی مفادات کے مغائر قرار دیتے ہوئے کل ہند ہندو مہاسبھا نے آج نامزد چیف منسٹر محبوبہ مفتی سے سوال کیا کہ کیا وہ بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگائیں گی۔ مہاسبھا نے کہا کہ بی جے پی اور پی ڈی پی کی جموں و کشمیر میں مخلوط حکومت قومی مفاد کے خلاف ہے کیونکہ نامزد چیف منسٹر محبوبہ مفتی علحدگی پسندوں کی بہی خواہ کی حیثیت سے شہرت رکھتی ہیں۔ ہندو مہا سبھا کے صدر چندر پرکاش کوشک ، جنرل سکریٹری منا کمار شرما اور تنظیمی سکریٹری ویریش تیاگی نے اپنے مشترکہ بیان میں بی جے پی سے خواہش کی کہ پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کرکے مخلوط حکومت تشکیل نہ دے اور مرکزی حکومت پر زور دیا کہ جموں و کشمیر میں صدر راج برقرار رکھا جائے۔ مہاسبھا قائدین نے کہا کہ محبوبہ افضل گرو کی پھانسی کے بھی خلاف تھیں۔