جموں و کشمیر میں پھنسی پاکستانی خواتین

نریندر مودی اور عمران خان سے مدد کا مطالبہ
سرینگر۔ 2 فروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی خواتین کا ایک گروپ جو اپنے شوہر کے ساتھ جموں و کشمیر میں رہائش پذیر ہیں، وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ حکومت کی بازآبادکاری پالیسی کے تحت ان کو ضروری سفری دستاویزات فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنے وطن واپس ہوسکیں کیونکہ ان کو حسب وعدہ مستقل سکونت کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ 2001ء میں نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے اعلان کیا تھا کہ بازآبادکاری پالیسی کے تحت کشمیر کے وہ نوجوان جو ہتھیار چلانے سیکھنے کیلئے پاکستانی مقبوضہ کشمیر گئے تھے لیکن بعد میں ان کی جانب سے انتہا پسند ترک کرنے پر ان کو اجازت دی گئی کہ وہ اپنے وطن واپس آکر ایک نارمل زندگی گذار سکتے ہیں۔ خواتین نے کہا کہ وہ اپنے شوہروں اور بچوں کے ساتھ عمر عبداللہ کی بازآبادکاری پالیسی کی بدولت جموں و کشمیر میں آئے ہیں لیکن آج تک ان کو مستقل رہائش تعلیم نہیں کیا گیا۔ وادی کشمیر کے مختلف مقامات سے یہ خواتین اپنے مطالبات پیش کرنے کیلئے ریسیڈنس روڈز پر جمع ہوئی تھیں۔ خواتین نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے اپیل کی کہ ان کی سفری دستاویزات مہیا کریں اور اگر ایسا نہیں کیا جاسکتا ہے تو ان کو ملک سے خارج کردیا جائے۔