لائن آف کنٹرول پر ابتر صورتحال، ڈپٹی چیف منسٹر کا اعتراف
جموں 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر اسمبلی میں بی جے پی، سی پی آئی (ایم) اور دیگر جماعتوں نے لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی جانب سے کی جانے والی شلباری کا مسئلہ اُٹھایا جس کے نتیجہ میں زبردست شوروغل ہوا اور ڈپٹی چیف منسٹر نرمل سنگھ کو یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ صورتحال انتہائی خراب ہے۔ نرمل سنگھ نے کہاکہ لائن آف کنٹرول سے راجوری کو منتقل ہونے والے عوام رہنے کے لئے محفوظ مقام اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کی مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے۔ بی جے پی رکن رویندر رائنا نے وقفہ صفر کے دوران کہاکہ حلقہ اسمبلی نوشیرا میں لائن آف کنٹرول کے قریب بھاری شلباری اور فائرنگ ہرہی ہے جس کے نتیجہ میں عوام متاثر ہورہے ہیں اور نقل مقام کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ سرحدی علاقوں میں اسکولس بند کردیئے گئے ہیں اور گھروں کو بھاری نقصان پہونچا ہے۔ انھوں نے فوری توجہ طلب اس صورتحال پر حکومت سے جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی (ایم) کے رکن ایم وائی تاریکمی اور بی جے پی کے دیگر ارکان نے نوشیرا سیکٹر میں صورتحال کا جائزہ لینے وزرا کی ٹیم روانہ کرنے رائنا کے مطالبہ کی تائید کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بحث پر جواب دیا کہ ’’پاکستان کی شلباری کے سبب لائن آف کنٹرول پر صورتحال بہت خراب ہے کیوں کہ شلباری کے نتیجہ میں عوام نقل مقام کررہے ہیں‘‘۔ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول سے متصلہ جموں و کشمیر کے مختلف مقامات پر 18 تا 22 جنوری کے نتیجہ میں سات شہریوں کے بشمول 14 افراد ہلاک اور دیگر 70 زخمی ہوئے ہیں۔