جموں و کشمیر میں قوم دشمن سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات

جموں ۔ 8 ۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے ڈپٹی چیف منسٹر نرمل سنگھ نے آج بتایا کہ علحدگی پسندوں کی جانب سے پاکستانی پرچم لہرانے اور خالصتانی کی تائید میں نعرے بازی جیسے قوم دشمن سرگرمیاں ایک عرصہ دراز سے جاری ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ حقائق واضح کردینا چاہتا ہوں کہ جہاں تک قوم دشمن سرگرمیوں کا تعلق ہے وہ (علحدگی پسند اور سکھوں کے بعض گروپ) ایک عرصہ دراز سے کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں۔ بھنڈران والے کے پوسٹرس آویزاں اور خالقانی نعرے بلند کر رہے ہیں۔ ایک سوال یہ ہے کہ ان واقعات پر حکومت کارروائی کر رہی ہے یا نہیں؟ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہاکہ حکومت نے کارروائی کرنے والے علحدگی پسند لیڈر مسرت عالم کو گرفتار کر کے جیل میں محروس کردیا گیا اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا جبکہ قانون اپنا کام خود کرے گا ۔ میڈیا نے جب یہ سوال کیا کہ وادی کشمیر میںپاکستانی پرچم لہرانے اور پاکستانی نعرے اور جموں میں بھنڈران والے کے پوسٹرس آویزاں اور خالقان زندہ آباد نعروں کو آیا بی جے پی برداشت کرے گی۔ مسٹر نرمل سنگھ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں پاکستانی نعرے اور جموں میں خالصتانی نعرے لگانے والے عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے کوئی پروگرام منعقد نہیں کیا گیا جبکہ یہ پروگرامس گردواروں میں منعقد کئے گئے اور آپریشن بلو اسٹار کی برسی کے موقعپر اس کا اہتمام کیا گیا ہے تاہم بھنڈران والے کا پوسٹر جہاں کہیں پر نظر آیا۔ پولیس نے فی الفور کارروائی کرتے ہوئے اسے نکال دیا جس کے باعث حال ہی میں تصادم کا واقعہ پیش آیا تھا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ کس نے کہا کہ ہم نے ایسا کرنے کی اجازت دی ہے ہے، ان لوگوں نے سابق میں بھی بھنڈران والے کا پوسٹر آویزاں اور خالصتان کی تائید میں نعرے بلند کئے تھے لیکن انہوں نے کس سے اجازت طلب نہیں کی تھی۔ پیشرو حکومت سے یہ دریافت کرنا ہوگا کہ گردواروں میں یہ کرنے کی اجازت کیوں دی گئی تھی جس کے خلاف کارروائی کی گئی تو حالات کشیدہ ہوگئے ۔ حکومت کی اولین ترجیح حالات کو پرامن بنانا ہے۔ مسٹر نرمل سنگھ نے کہا کہ پاکستانی پرچم لہرانے اور مسرت عالم کے مسئلہ پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے سخت قدم اٹھایا ہے جبکہ مسرت عالم کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر رہا کیا گیا تھا اور یہ کارروائی گورنر راج کے دوران شروع کی گئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ مسرت عالم کو دوبارہ رہا کیا گیا تو بھی وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئیں گے، لہذاانہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا کیونکہ حکومت نے یہ واضح کردیا کہ جموں و کشمیر کی سرزمین پر قوم دشمن سرگرمیوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ یہ دریافت کئے جانے پر بی جے پی نے آیا قوم پرستی کا اہم ایجنڈہ ترک کردیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نرمل سنگھ نے بتایا کہ ہم یہ پیام عوام میں لے جانے میں ناکام رہے لیکن اب عوام میں قوم پرستی کے جذبہ کو فروغ دیا جارہا ہے۔ علحدگی پسندوں کے اس دعویٰ پر امرناتھ یاترا سے کشمیر میں ماحولیات تباہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کیلئے یہ ایک جذباتی مسئلہ ہے اور ان پر کوئی بھی اپنا حکم مسلط نہیں کرسکتا۔ علحدگی پسندوں کو یہ اختیار نہیں ہے کہ ہندوؤں کے مذہبی معاملت کا فیصلہ کریں جبکہ وہ صورتحال کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش میں ہیں۔