جموں۔30نومبر (یو ا ین آئی) جموں ٹریک پولیس نے ’’منی بسوں‘‘کے اندر فحش اور بے ہودہ اسٹیکرزکے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے ۔ یہ اقدام مسافروں بالخصوص خواتین مسافروں کا منی بسوں میں سفر آرام دہ اور پرسکون بنانے کے لئے اٹھایا گیا ہے ۔سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ٹریفک) جموں روہت بکسوترہ نے یو این آئی کو بتایا ‘ہم نے منی بس آپریٹروں اور اُن کے مالکان کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی جس کے دوران انہیں تمام قسم کے اسٹیکرز بالخصوص وہ جو فحش اور بے ہودہ نوعیت کے ہوں، ہٹانے کی ہدایات دی گئیں’۔مسٹر بکسوترہ نے بتایا کہ بعض اوقات منی بسوں میں لگے اسٹیکرز جیسے ‘مس یو’ ، ‘لو یو’اور اس طرح کے دوسرے اسٹیکرز مسافروں بالخصوص خواتین مسافروں کا سفر غیر آرام دہ بنانے کا باعث بن جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا ‘کمرشل گاڑیوں کو اس طرح کے اسٹیکرز اور تصاویریں چسپاں کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔یہ اسٹیکر اور تصاویریں سماج کے مفاد میں نہیں ہیں’۔ ایس پی ٹریفک نے بتایا ‘ہم نے بس آپریٹروں کو 15 دنوں کی مہلت دے دی ہے ، اس کے بعد جس گاڑی میں ا س طرح کا اسٹیکر یا تصویر نظر آئے گا، یا تو گاڑی کو ضبط کرلیا جائے گا یا آپریٹر کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا’۔انہوں نے مزید بتایا کہ منی بسوں کے ڈرائیورز اونچی آواز والے موسیقی سسٹم استعمال کرکے شہر میں شور کی آلودگی پھیلا رہے ہیں جس کے خلاف بھی ایک منظم مہم شروع کی جارہی ہے ۔
ناسک میں سویپ مشین کے ذریعہ ٹریفک چالانات کی وصولی
ناسک۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) نوٹ بندی کی وجہ سے نقد رقم کی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ناسک ٹریفک پولیس نے سویپ مشین کے ذریعہ چالانات اور فائن کی وصولی شروع کردی ہے۔ محکمہ پولیس نے یہ پہل اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے تعاون سے کی ہے جس نے اس مقصد کیلئے پی او ایس (پوائنٹ آف سیل) یا سویپ مشینس فراہم کئے ہیں۔ ڈپٹی پولیس کمشنر وجئے پاٹل نے بتایا کہ ابتداء میں 12 مصروف ترین جنکشنس پر سویپ مشینس نصب کئے گئے ہیں، جہاں پر ٹریفک چالانات اور فائن کی وصولی برسرموقع وصولی شروع کردی گئی ہے جس کے ذریعہ رقومات کی وصولی میں بھی شفافیت پیدا ہوجائے گی۔