جموں میں سرحد پر پاکستان کی فائرنگ

ایک سال میں 10 شہری ہلاک ‘89 زخمی‘ متاثرین کو سہولیات
جموں 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )جموں ریجن میں بین الاقوامی سرحد کے قریب جنوری 2014 سے فروری 2015 تک فائرنگ اور سنگباری کے واقعات میں 10 عام شہری ہلاک اور 89 دیگر زخمی ہوگئے ۔ وزیر باغبانی حج و اوقاف عبدالرحمن ویری نے ایک سوال کے جواب میں اسمبلی کو بتایا کہ 10 عام شہری ملک اور 89 زخمی ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2014 سے 28 فروری 2015 تک ارنیا‘ آر ایس پورہ ‘ہیرانگ اور سوجیان میں یہ واقعات پیش آئے ۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد کے قریب فائرنگ سے متاثر ہونے بے شمار خاندانوں کو سرکاری عمارتوں یا خانگی مکانات میں عارضی رہائش کا انتظام کیاگیا ہے ۔ انہیں تمام بنیادی سہولیات جیسے حفظان صحت: برقی ‘غذا‘ بلانکس پینے کا پانی وغیرہ فراہم کئے جارہے ہیں ۔ ایسے لوگ جو اپنا ساز و سامان گنوا بیٹھے انہیں ڈسٹرکٹ ریڈکراس سوسائٹی فنڈس کے ذریعہ ایکس گریشیا فراہم کی جارہی ہے ۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ فائرنگ کے دنوں میں سرحدی آبادی کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے بنکرس کی تعمیر کیلئے مرکز کو تجویز روانہ کی گئی ہے جس پر غور و خوض کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عارضی پناہ گاہوں میں رہنے والوں کی سہولیات کو اولین ترجیح دی جارہی ہے ۔