جماعت کے مخالف امیدواروں کو پریشان کرنے کی کوشش

یاقوت پورہ، کاروان، چندرائن گٹہ اور چارمینار میں خواتین کا استعمال
حیدرآباد۔27نومبر(سیاست نیوز) شہری اکثر یہ تصور کرتے ہیں کہ وہ دیہی عوام سے زیادہ سمجھدار ہوتے ہیں اور دیہی عوام کو ناسمجھ اور گنوار تصور کرتے ہیں جبکہ تلنگانہ انتخابات کے لئے جاری مہم کے دوران ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دیہی عوام شہری رائے دہندوں سے زیادہ سیاسی سمجھ بوجھ رکھنے والے ہیں کیونکہ دیہی علاقوں میں برسراقتدار تلنگانہ راشٹر سمیتی کے امیدواروں کو عوام ان کے اپنے علاقوں میں داخل ہونے نہیں دے رہے اور احتجاج کرتے ہوئے اقتدار پر رہنے کے باوجود علاقہ کی ترقی کے لئے کام نہ کرنے کی شکایت کر رہے ہیں لیکن پرانے شہر کے اسمبلی حلقہ جات میں ان امیدواروں کے خلاف شہری رائے دہندے احتجاج کر رہے ہیں جنہیں کبھی اقتدار حاصل ہی نہیں ہوا۔ ریاست میں انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی مقامی جماعت کے صدر کی جانب سے شہر کے مختلف حلقہ جات اسمبلی میں خواتین کے خصوصی اجلاس منعقد کئے جانے کے ثمرات اب برآمد ہونے لگے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ یہی خواتین ان امیدواروں کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں جو مقامی جماعت کے امیدواروں کے خلاف میدان میں ہیں۔ ان خواتین کی جانب سے امیدوارو ںکو روکے جانے پر شہریوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے اور ان حرکتوں کا مذاق اڑایا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ سوال ان لوگوں سے کئے جاتے ہیں جو اقتدار میں رہ چکے ہیں اور جو برسوں سے اقتدار میں رہتے ہوئے عوام کی فلاح و بہبود میں ناکام ہوئے ہیں لیکن پرانے شہر کے حلقہ جات اسمبلی میں معاملات اس کے برعکس ہیں اور ان لوگوں کو روکا جا رہاہے جو پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور عوام کے درمیان انتخابی مہم کیلئے اپنے نئے منصوبہ کے ساتھ پہنچ رہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں اقتدار پر رہتے ہوئے کام نہ کرنے والوں کا بائیکاٹ کیا جا رہاہے اور ان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ شہری علاقوں میں خواتین کے ذریعہ ان لوگوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ابھی تک اقتدار حاصل ہی نہیں کئے ہیں۔ شہریوں کا کہناہے کہ جن لوگوں کے ذریعہ راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ سیاسی جماعت کی ایماء پر کی جا رہی ہے اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کا بھی کہناہے کہ شہر میں خواتین کے ذریعہ ان کو انتخابی تشہیر سے روکنے کیلئے منظم ساز ش کی جا رہی ہے ۔ حلقہ جات اسمبلی یاقوت پورہ‘ کاروان ‘ چندرائن گٹہ ‘ چارمینار کے علاوہ بہادرپورہ میں اس طرح کی کوششوں کی سازش کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں ۔ ابتداء میں حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں اس طرح کی کوشش کی گئی لیکن اب یہ کوششیں حلقہ اسمبلی کاروان ‘ چندرائن گٹہ ‘ چارمینار ‘ نامپلی اور بہادرپورہ تک پہنچنے لگی ہیں ۔ معزز شہریوں نے ان حرکتوں کے متعلق مقامی جماعت کی قیادت سے استفسار کیا کہ جب پورے ملک میں طلاق ثلاثہ مسئلہ پر خواتین سڑکوں پر نکل رہی تھیں اس وقت حیدرآباد میں خواتین کو سڑکوں پر لانے اور احتجاج کرنے سے اجتناب کیا گیا اور اب سیاسی اغراض و مقاصد کیلئے معصوم خواتین کو سڑکوں پر لاتے ہوئے اپنے مخالفین کے راستوں میں رکاوٹیں کیوں پیدا کی جا رہی ہیں ؟ ایسا کیا خوف ہے جس کے پیش نظر ان امیدواروں کو عوام کے درمیان پہنچنے سے بھی روکا جا رہاہے ؟ شہریوں کا کہنا ہے کہ مقامی جماعت کے قائدین کو اگر اپنی کامیابی کا یقین ہے تو انہیں چاہئے کہ جمہوریت میں ان کے خلاف اٹھنے والی آواز کو بھی عوام تک پہنچنے دیا جائے اور خود اپنی بات بھی عوام کے درمیان رکھے۔ شہر حیدررآباد کے حلقہ جات اسمبلی میں امیدواروں کو خواتین کے ذریعہ روکنے اور جلسوں اور جلوسوں میں رکاوٹیں پیداکرنے کی کوشش کو معززین شہر کی جانب سے اخلاقی گراوٹ کا ثبوت قرار دیا جا رہاہے