جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کے 6 ارکان گرفتار

جنوبی ریاستوں میں تخریبی سرگرمیوں کا منصوبہ، جعلی شناختی پیپرس اور پاؤڈر ضبط، تحقیقات جاری
کولکتہ ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جماعت المجاہدین (جے ایم بی) کے چھ سرکردہ کارکنوں بشمول 2014ء کھگراگڑھ دھماکے مقدمہ میں مطلوب چار ارکان کو آج مغربی بنگال اور آسام میں گرفتار کرلیا گیا۔ جوائنٹ کمشنر پولیس (کرائم) وشال گارگ نے بتایا کہ چھ کے منجملہ تین بنگلہ دیشی شہری ہیں۔ کھگرا گڑھ دھماکہ کے بعد سے یہ مغربی بنگال میں نہیں تھے۔ وہ ریاست چھوڑ کر چلے گئے اور جنوبی ہندو شمال مشرقی ریاستوں کو منتقل ہوگئے تھے۔ انہوں نے جنوبی ہند کی ریاستوں میں تخریبی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس ضمن میں پولیس تفصیلات معلوم کررہی ہے۔ کولکتہ پولیس اسپیشل ٹاسک فورس نے جن جے ایم بی کارکنوں کو گرفتار کیا ہے، ان میں انورحسین فاروق تنظیم کا مغربی بنگال یونٹ سربراہ اور یوسف شیخ ریاست میں ان کا نائب شامل ہیں۔ یوسف شیخ ریاست میں تحریک سے وابستگی کیلئے لوگوں کو تیار بھی کرتا تھا۔ اس پر این آئی اے نے 10 لاکھہ روپئے نقد انعام بھی رکھا تھا۔ کھگرا گڑھ دھماکہ 2 اکٹوبر 2014ء کو ہوا اور اس ضمن میں مطلوب دیگر چار ملزمین میں شاہد الاسلام ، محمد روبیل عبدالکلام اور جدیدالاسلام شامل ہیں۔ عبدالکلام اور روبیل کے سر پر بالترتیب 3 لاکھ اور ایک لاکھ روپئے نقد انعام رکھا گیا تھا۔ یوسف اور شاہد الاسلام کو نارتھ 24 پرگناس ضلع کے بشارت علاقہ میں نتون بازار سے کل گرفتار کیا گیا جبکہ فاروق اور روبیل کو اس ضلع میں بنگاو کے مقام پر کل بگڈا روڈ پر حراست میں لیا گیا۔ وشال گارگ نے بتایا کہ عبدالکلام کو کل شمال بنگال میں کوچ بہار اسٹیشن سے جبکہ زاہدالاسلام کو ہفتہ کو آسام کے کچر ضلع سے گرفتار کیا گیا۔ ان کے پاس سے جعلی شناختی پیپرس، 2 کیلو گرام سفید پاؤڈر، ایک لیاپ ٹاپ، موبائیل فونس، ڈیٹونیٹرس، وائر کٹرس، بیٹریز، بنگلہ دیشی اور ہندوستانی کرنسی، بنگال میں تحریر کردہ مکتوبات، سفری گائیڈ، کمیکلس کے بارے میں کتابیں، کیمرہ کیلئے میموری کارڈس ضبط کئے گئے۔