تاملناڈو کے امن کو درہم برہم کرنے کی سازش، چیف منسٹر کا بیان
چینائی۔27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر تاملناڈو او پنیر سیلم نے آج اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ مرینا بیچ پر یہاں منعقدہ ایک ہفتہ طویل موافق جلی کٹو احتجاج میں غیر سماجی عناصر گھس آئے ہیں جن کا مقصد ریاست کے امن و امان کو نقصان پہونچانا اور جلی کٹو احتجاج کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وہ پیر کے دن ہوئے تشدد اور اس کے پیچھے شیطانی طاقتوں کا پتہ چلاکر انہیں سزا دیں گے۔ ان کی شناخت کی جاکر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پنیرسیلم نے کہا کہ 23 جنوری کو پولیس کے اعلان کے باعث انہوں نے احتجاجیوں سے کہا تھا کہ وہ مرینا بیچ سے چلے جائیں ان احتجاجیوں میں سے تقریباً 10 ہزار احتجاجیوں کو منشتر کردیا گیا ماباقی 2000 احتجاجی وہیں ڈٹے رہے۔ انہوں نے کہا کہ موافق جلی کٹو احتجاج میں مختلف تنظیموں اور غیر سماجی عناصر گھس آئے تھے ان کا ارادہ صرف اس احتجاج کو نقصان پہونچانا تھا۔ اپوزیشن لیڈر ایم کے اسٹالین کی جانب سے پیر کے دن احتجاجیوں پر پولیس لاٹھی چارج کے بارے میں وضاحت طلب کئے جانے پر جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر پنیرسیلم نے کہا کہ پولیس کو یہ اطلاع ملی تھی کہ بعض احتجاجی طویل مدت تک اپنے احتجاج کو جاری رکھنا چاہتے ہیں اور 26 جنوری یوم جمہوریہ تک اس احتجاج کو جاری رکھ کر نقص امن کا باعث بننے کی کوشش کررہے تھے جو لوگ ایسی تنظیموں سے وابستہ تھے سیاہ پرچموں کو لہراکر مسائل کھڑا کرنا چاہتے تھے انہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ بعض احتجاجیوں نے علیحدہ تاملناڈو کا بھی مطالبہ کیا اور اس کا تصویری ثبوت ہے بعض اسامہ بن لادن کی تصاویر تھامے احتجاج کررہے تھے۔