جلد تصور سے زیادہ چالاک

انسانی جلد کے اعصاب ترقی یافتہ حساب کتاب کرسکتے ہیں جس کا سائنسدانوں نے قبل ازیں تصور بھی نہیں کیا تھا ۔ ان کا خیال تھا کہ صرف دماغ ہی ایسے کام کرسکتا ہے ۔ اومیا یونیورسٹی سوئیڈن کے محققین کے بموجب جلد کے اعصاب نہ صرف دماغ کو اشارے نشر کرتے ہیں کہ جلد سے کوئی چیز مس ہوئی ہے بلکہ جلد سے مس ہونے والی شئے کا جیومیٹری کے لحاظ سے ڈیزائن کی بھی اطلاع دیتے ہیں ۔ اعصاب کی بنیادی خصوصیت یہ ہے کہ یہ پوری جلد تک توسیع پاسکتے اور مس ہونے کا احساس درج کرسکتے ہیں۔ جلد میں ان کی شاخیں پھوٹتی ہیں تاکہ ہر عصبہ جلد کے کسی بھی حساس حصہ سے مس ہونے والی کسی بھی شئے کو محسوس کرسکے۔ محققین نے پتہ چلایا کہ پہلے زمرہ کے تحت حکمت عملی والے اعصاب کا نظام یہ ہے کہ جلد میں موجود شاخ کا عصبہ جو ہماری انگلیوں کے سروں کو حساس جلد فراہم کرتا ہے ۔ یہ نہ صرف یہ معلومات فراہم کرتا ہے کہ کب اور کیسی شدت سے ایک شئے کو چھویا گیا ہے بلکہ جس شئے کو چھوا گیا ہے اس کی شناخت کے بارے میں معلومات بھی فراہم کرتا ہے ۔ محقق اینڈرو پروسزلنکون نے کہا کہ یہ تحقیق یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ ہر عصبہ کی حساسیت کتنی ہے ۔ کسی بھی شئے کی ساخت کا انحصار عصبہ کے انتہائی حساس علاقوں سے متعلق ہوتا ہے جو جلد میں ہوتے ہیں ۔ یہ بیضوی عصبے اس وقت متحرک ہوجاتے ہیں جبکہ انگلیوں کی پور کسی شئے کا معائنہ کرتی ہے ۔ اعصاب اس وقت دماغ کے حصے کو رٹیکس کی طرح ہی حساب کتاب کرتے ہیں۔ سادہ سے انداز میں اس کا مطلب یہ ہے کہ مس کرنے کا ہمارا تجربہ جلد میں موجود اعصاب پہلے ہی کرلیتے ہیں۔ دماغ کو اس کی اطلاع بعد میں پہنچتی ہے ۔ جہاں اس کو مزید سمجھا جاتا ہے ۔