فرضی نام پر پاسپورٹ بنانے میں مدد کرنے والے تین موظف سرکاری ملازمین کو بھی سزا
نئی دہلی 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک خصوصی عدالت نے جعلی پاسپورٹ کے ایک مقدمہ میں غنڈوں کی ٹولی کے سرغنہ چھوٹا راجن اور تین وظیفہ یاب سرکاری ملازمین کو سات سال کی سزا دی ہے۔ خصوصی جج ویریندر کمار گوئل نے راجن اور دوسروں کو جعلسازی کے جرائم میں یہ سزا دی ہے۔ اعلیٰ قدر کی حامل سکیورٹی میں جعلسازی کے جرم پر ہندوستانی تعزیری ضابطہ میں زیادہ سے زیادہ عمر قید کی گنجائش بھی ہے۔ راجن کے علاوہ تین ریٹائرڈ سرکاری ملازمین جیا شری دتاتریہ راٹھے، دیپک نٹور لال شاہ اور للیتا لکشمنن کو بھی راجن کے جعلی پاسپورٹ کے مقدمہ میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ راجن دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہے۔ دیگر تین مجرمین فی الحال ضمانت پر رہا ہیں۔ جنھیں فیصلے کے اعلان کے بعد دوبارہ تحویل میں لے لیا گیا۔ اس عدالت نے 28 مارچ کو اپنا فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔ راجن پر تین سرکاری ملازمین کی مدد سے موہن کمار کے نام پر جعلی پاسپورٹ حاصل کرنے کا الزام تھا۔ ایک ملزمہ للیتا لکشمنن نے اس مقدمہ کو بنگلور منتقل کرنے کی درخواست کی تھی جس کو ہائی کورٹ نے 9 جنوری کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ مقامی ضلع عدالت میں بھی اس کی سماعت کی جاسکتی ہے۔ راجن کو اکٹوبر 2015 ء کے دوران انڈونیشیا کے جزیرہ بالی میں گرفتار کرنے کے بعد ہندوستان کے حوالہ کیا گیا تھا۔