برلن ۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جرمن حکومت کو 2020ء تک ملک میں 36 لاکھ تارکین وطن اور مہاجرین کی آمد متوقع ہے۔جرمن میڈیا کی رپورٹس کے مطابق آیندہ پانچ سال کے دوران کم سے کم پانچ لاکھ تارکین وطن کی سالانہ آمد کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔گذشتہ سال کے دوران ریکارڈ گیارہ لاکھ تارکین وطن جرمنی میں آئے تھے۔ جرمن اخبار سوڈیوش زیتونگ کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی امور کی وزارت نے دوسری وزارتوں اور محکموں کے ساتھ مل کر مہاجرین کی آمد کا یہ تخمینہ لگایا ہے۔تاہم سرکاری طور پر ایسا درست اندازہ نہیں لگایا جاسکا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت پر آئندہ برسوں کے دوران کل کتنے مہاجرین کا بوجھ پڑے گا۔ گذشتہ سال جرمن معیشت نے پناہ کی تلاش میں آنے والے گیارہ لاکھ تارکینِ وطن اور مہاجرین کا بوجھ برداشت کیا ہے۔اب مزید متوقع 36 لاکھ تارکین وطن کی آمد کے پیش نظر حکومت کو مزید وسائل ان کی آبادکاری اور روزگار کے مواقع مہیا کرنے پر خرچ کرنا پڑیں گے
جس سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی حکومت پردباؤ میں اضافہ ہو گا۔ چانسلر مرکل نے تارکین وطن کے لیے ”کھلے دروازے کی پالیسی” اختیار کررکھی ہے اور اس وجہ سے انھیں حالیہ مہینوں کے دوران سخت دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انھوں نے جاریہ سال کے دوران ملک میں آنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں کمی کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ جرمن حکام نے بلقان کے روٹ پر کنٹرول سخت کردیا ہے اور اس وجہ سے اس جانب سے جرمنی میں آنے والے تارکین وطن اور مہاجرین کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔بدھ کے روز جرمنی کی وفاقی پولیس نے بتایا ہے کہ منگل کے روز انھوں نے صرف ایک سو تین تارکین وطن کو رجسٹر کیا تھا حالانکہ گذشتہ ہفتے کے آغاز کے موقع پر روزانہ دو ہزار سے زیادہ غیرملکیوں کی جرمنی میں آمد ہورہی تھی۔