جاپان میں زبردست برفباری سے 11 افراد ہلاک‘ 1200 زخمی

ٹوکیو۔ 9؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ ٹوکیو اور جاپان کے دیگر علاقوں میں گزشتہ کئی دہائیوں کی زبردست ترین برفباری کے نتیجہ میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے اور ملک گیر سطح پر 1200 سے زیادہ زخمی ہیں۔ کل رات دیر گئے تک ٹوکیو میں 27 سنٹی میٹر (10.6 اِنچ) برفباری ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے بموجب برف کے طوفان نے ٹوکیو پر گزشتہ شام ہلّہ بول دیا جب کہ ٹوکیو کے گورنر کے انتخابات کے لئے رائے دہی جاری تھی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ زبردست برفباری سے رائے دہی کا فیصد متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ ٹوکیو میں ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کی رہائش ہے۔ بحر الکاہل کے ساحل کے قریب ہوا کے کم دباؤ کی شمال مشرقی شہر سینڈائی سے پیشرفت کے نتیجہ میں 35 سنٹی میٹر (13.8 اِنچ) برفباری ہوئی جو گزشتہ 78 سال میں سب سے زبردست برفباری ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے بموجب برفباری سے متعلقہ واقعات میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ شہر کی سڑکوں پر کئی کاریں برف پر پھسلنے کی وجہ سے حادثوں کا شکار ہوگئیں۔ وسطی آئچی میں ایک 50 سالہ شخص برف پوش سڑک پر اس کی کار کے حادثہ میں ہلاک ہوگیا۔ اس کی کار ایک اشتہارات کے فولادی ستون سے ٹکراگئی تھی۔ مبینہ طور پر 1,051 افراد زخمی ہیں۔ 20 ہزار سے زیادہ خاندان برقی سربراہی سے محروم ہوگئے۔ آج صبح سے ایرلائنس نے تقریباً 300 اندرون ملک پروازیں منسوخ کردیں۔ ایک ہی دن میں 740 سے زیادہ طیاروں کو پرواز سے روک دیا گیا ہے۔ تقریباً 5 ہزار افراد کل سے نریتا ایرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں، کیونکہ ایرپورٹ کو دارالحکومت سے مربوط کرنے والی ٹریفک میں خلل اندازی پیدا ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے شمالی علاقہ میں آج مزید برفباری متوقع ہے۔ صنعتی اعتبار سے ترقی یافتہ جاپان میں برفباری کی وجہ سے پروازوں اور زمینی نقل و حرکت میں اتنے بڑے پیمانے پر پہلی بار خلل اندازی ہوئی ہے۔