ہم صدیوں قدیم روایات سے آنکھ بند نہیں کرسکتے : سپریم کورٹ بنچ
نئی دہلی ۔ 28 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج ایک درخواست کو قبول کرنے سے انکار کردیا جس میں اُس قانون کو حذف کرنے کی خواہش کی گئی تھی جس کے تحت مذہبی اغراض کیلئے جانور کی قربانی کی اجازت دی گئی ہے ۔ عدالت نے کہاکہ عوام کی جانب سے صدیوں سے چلی آرہی قدیم روایات کے تعلق سے ہم اپنی آنکھیں بند نہیں کرسکتے ۔ چیف جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس امیتوا رائے پر مشتمل بنچ نے کہاکہ ہم اس درخواست کو قبول نہیں کریں گے ، ہم معذرت خواہ ہیں۔ بنچ نے کہاکہ ہم عوام کی صدیو ں قدیم روایات سے آنکھیں بند نہیں کرسکتے ۔ ہم اس طرح کے مسائل کا جائزہ نہیں لے سکتے ۔ تمام عقائد کے ماننے والوں کے مابین ہم آہنگی اور توازن ہونا چاہئے ۔ عدالت آج وی رادھا کرشنن کی دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کررہی تھی ۔ درخواست گذار ٹاملناڈو کی ایک این جی او سے وابستہ ہیں اور انھوں نے جانوروں پر مظالم کی روک تھام قانون کی دفعہ 28 کو حذف کرنے کی خواہش کی تھی ۔ اس شق میں یہ صراحت کی گئی ہے کہ اگر کسی جانور کو کسی طبقہ کی جانب سے مذہبی تعلیم کے تحت ہلاک کیا جاتا ہے تو اسے جانور پر ظلم تصور نہیں کیا جائے گا ۔ بنچ نے کہا کہ اس قانونی شق میں خود مذہبی طریقہ کار پر عمل آوری کا حق دیا گیا ہے ۔