جامعہ نظامیہ آڈیٹوریم 15 اگست تک مکمل ہوجائے گا

مکہ مسجد کے تعمیری کاموں پر اظہار اطمینان، اے کے خاں اور شاہ نواز قاسم آئی پی ایس کا دورہ

حیدرآباد۔ 6جولائی (سیاست نیوز) حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہ نواز قاسم آئی پی ایس نے آج تاریخی مکہ مسجد اور جامعہ نظامیہ کا دورہ کرتے ہوئے تعمیری کاموں کا معائنہ کیا۔ جامعہ نظامیہ میں عصری آڈیٹوریم کی تعمیر کا کام اختتامی مرحلہ میں ہے اور توقع ہے کہ 15 اگست تک یہ کام مکمل ہوجائے گا۔ آڈیٹوریم افتتاح کے لیے تیار رہیگا۔ عہدیداروں نے کنٹراکٹر اور نگرانکار عہدیداروں کو ہدایت دی کہ پراجیکٹ کی جلد از جلد تکمیل کریں۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہ نواز قاسم نے بتایا کہ 14.65 کروڑ مالیت سے عصری آڈیٹوریم کی تعمیر کا کام مکمل کیا جارہا ہے۔ اس پراجیکٹ کے لیے 5 کروڑ روپئے جاری کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ کا آڈیٹوریم پرانے شہر کا عصری آڈیٹوریم ہوگا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو توقع ہے کہ 15 اگست کو آڈیٹوریم کا افتتاح انجام دیں گے۔ مکہ مسجد کے چھت کی تعمیر اور تزئین نو کے کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شاہ نواز قاسم نے کہا کہ 48 کروڑ کے صرفہ سے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ماہرین چھت کی تعمیر کا کام انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھت پر کنکریٹ بچھانے کا کام مکمل ہوچکا ہے جو کہ چھت کے تحفظ کا اہم مرحلہ تھا۔ ٹائلس کی تنصیب کا ایک مرحلہ مکمل ہوچکا ہے اور بہت جلد دوسری تہہ میں ٹائلس بچھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھت کی مرمت کے بعد گنبد کی صفائی کا کام شروع ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ 10 دنوں میں ٹائلس بچھانے کا کام مکمل ہوجائے گا اور مقبرے کی چھت کی تعمیر کا کام شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آرکیالوجیکل کے ماہرین نے اہم مرحلہ مکمل کرلیا ہے۔ آصف جاہی خاندان کی قبور پر مشتمل مقبرہ اور مدرسۃ الحفاظ کے لیے ٹینڈرس طلب کیے گئے ہیں۔ شاہ نواز قاسم نے امید ظاہر کی کہ آئندہ سال فروری تک مکہ مسجد اور دیگر عمارتوں کے کام مکمل ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ حضرت جہانگیر پیراںؒ کی ترقی سے متعلق منصوبہ کو قطعیت دے دی گئی ہے۔ 11 جولائی کو اعلی عہدیداروں کی ٹیم درگاہ حضرت جہانگیر پیراںؒ کا دورہ کرے گی اور منصوبہ پر عمل آوری کا جائزہ لیا جائے گا۔ درگاہ جہانگیر پیراںؒ میں زائرین کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لیے ابتداء میں 50 کروڑ روپئے کا تخمینہ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہفتہ اقلیتی بہبود کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔