نئی دہلی ۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جامعہ ٹیچرس اسوسی ایشن نے آج پروفیسر کی رکنیت کو برخاست کردیا جس نے جامعہ کی کارکردگی میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق ایک مکتوب صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو روانہ کیا تھا۔ جامعہ کے ماس کمیونکیشن سنٹر کے پروفیسر عبید صدیقی کو اس مسئلہ پر کل یونیورسٹی سے معطل کردیا گیا تھا۔ عبید صدیقی کی نمائندگی کو مخالف ملازمین کارروائی قرار دیتے ہوئے جامعہ ٹیچرس اسوسی ایشن نے اپنا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور جامعہ ٹیچرس اسوسی ایشن کی ابتدائی رکنیت سے ان کی برطرفی کی قرارداد منظور کی۔ جامعہ میں تقریباً 900 ٹیچرس ہیں ان میں سے 800 ٹیچرس اسوسی ایشن کے ارکان ہیں۔ پروفیسر عبید صدیقی نے صدرجمہوریہ کو درخواست روانہ کرتے ہوئے یونیورسٹی کی کارکردگی میں مالیاتی بے قاعدگیاں اور بدعنوانیوں کی شکایت کی تھی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ملازمین کیلئے 5 فیصد تحفظات دینے پر اعتراض کیا تھا۔ اس پروفیسر نے حالیہ پولیس تحفظ کیلئے درخواست دی تھی اور کہا تھا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔ جب عبید صدیقی سے ربط پیدا کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اسوسی ایشن کے عہدیداروں کو جامعہ ٹیچرس اسوسی ایشن سے کسی کو بھی برطرف کرنے کا حق نہیں ہے۔