غیر محسوب اثاثہ جات رکھنے کی شکایت پر عدالت کا حکم
نئی دہلی۔30مئی (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ایجنسی کو یہ ہدایت دی ہے کہ ملک کے سرکردہ جاسوسی ادارہ ریسرچ انڈیا انالیسس ونگ (RAW) کے سابق سکریٹری کے خلاف غیر محسوب اثاثہ جات رکھنے کے الزام کی تحقیقات کرے۔ قبل ازیں 18 فبروری 2013ء کو تیس ہزاری عدالت نے سی بی آئی سے کہا کہ سابق سکریٹری RAW مسٹر اے کے ورما کے خلاف تحقیقات کی جائے لیکن دہلی ہائی کورٹ میں سی بی آئی کی جانب سے چیلنج کئے جانے پر مذکورہ ہدایت سے دستبرداری اختیار کرلی گئی تھی۔ بعدازاں ایک شکایت کنندہ (سابق RAW ملازم آر کے یادو ) نے ملزم افراد کے خلاف سمن جاری کرنے کی استدعا کی تھی کہ مختلف دفعات کے تحت انہیں مقدمہ کا سامنا کرنا پڑے جبکہ 7 ستمبر 2010ء کو مجریہ عدالتی احکامات کی تکمیل میں یادو سے اپنے دلائل کی تائید میں 13 گواہوں کو پیش کیا تھا جس میں ملزم افراد کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق مختلف دستاویزات کا ریکارڈ پیش کیا گیاتھا۔ لیکن شکایت کنندہ نے اس خصوص میں ٹھوس ثبوت پیش کرنے سے قاصر رہا تاکہ یہ ثابت کیا جاسکے کہ ملز نمبر 1 سکریٹری ریسرچ اینڈ نالیسس ونگ کی حیثیت سے غیر محسوب اثاثہ جات اکٹھا کرلئے تھے۔ تاہم سی بی آئی خصوصی عدالت کے جج نے یہ نشاندہی کی کہ موجودہ کیس کے ملزمین نوئیڈا میں قیام پذیر ہیں جو کہ عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ سپریم کورٹ احکامات کی نظیر پیش کرتے ہوئے جج نے سی بی آئی ڈائرکٹر کو ہدایت دی ہے کہ ملزین کے خلاف پولیس سپرنٹنڈنٹ رتبہ کے حامل عہدیدار کے ذریعہ تحقیقات کرواتے ہوئے اندرون 3 یوم رپورٹ پیش کریں۔