جائیداد ٹیکس کی چیکس سے ادائیگی پر کلیرنس کے بعد ہی رسید کی اجرائی

ٹیکس دہندگان کی دھوکہ دہی کو روکنے کے اقدامات ، مختلف مرحلوں میں تحقیقات کا فیصلہ
حیدرآباد۔22مارچ(سیاست نیوز) جائیداد ٹیکس کی چیکس کے ذریعہ ادائیگی کی صورت میں اب چیک کے کلیئر ہونے پر ہی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے رسید جاری کی جائے گی۔جی ایچ ایم سی میں جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کے سلسلہ میں کی جانے والی دھاندلیوں پر قابو پانے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادکی جانب سے مرحلہ وار انداز میں کاروائی کرتے ہوئے چیک کے ذریعہ رقم کی منتقلی کے بعد ہی رسید جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ اب تک جائیداد ٹیکس کی ادائیگی کے معاملہ میں کی جانے والی دھوکہ دہی کے سلسلہ کو روکنے کے لئے سخت گیر اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ اب تک جی ایچ ایم سی کو جائیداد ٹیکس کے سلسلہ میں دھوکہ دینے والوں کی جانب سے چیکس ادا کرتے ہوئے رسید حاصل کرلی جاتی تھی اور یہ تاثر دیا جاتا تھا کہ جائیداد ٹیکس ادا کردیا گیا ہے لیکن جائیداد ٹیکس بذریعہ چیک ادا کرنے والے بیشتر جائیداد مالکین کے چیکس باؤنس ہوجایا کرتے تھے جس کے سبب جی ایچ ایم سی کو دوبارہ قانونی چارہ جوئی کیلئے رجوع ہونا پڑتا تھا لیکن اس مسئلہ کے حل کیلئے جی ایچ ایم سی 5سطحی تنقیح کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب جائیداد ٹیکس کی چیک کے ذریعہ ادائیگی کی صورت میں فوری رسید جاری نہیں کی جائے گی بلکہ چیک کی وصولی کا اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور چیک کے مختلف شعبوں سے گذرنے تک جو مرحلے ہوتے ہیں ان کے متعلق بھی چیک کے ذریعہ ٹیکس ادا کرنے والوں کو باخبر رکھا جائے گابعد ازاں انہیں چیک بلدیہ کے کھاتہ میں جمع ہونے کے بعد ہی آن لائن رسید جاری کی جائے گی۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے اعلی عہدیداروں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی کے شعبہ فینانس کے ذریعہ کئے جانے والے اقدامات کو مزید بہتر بنانے کے لئے انفارمیشن ٹکنالوجی سے اسے مربوط کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کی مالی دھوکہ دہی سے جی ایچ ایم سی کو محفوظ رکھا جا سکے ۔کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے بتایا کہ شہری حدود میں بعض لوگوں کی جانب سے اختیار کئے جانے والے اس طریقہ کار سے نمٹنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اس فیصلہ کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئے گی اور جو لوگ دھوکہ دہی کی غرض سے اس طرح کی حرکتیں کر رہے ہیں وہ نہیں کرپائیں گے کیونکہ اس انہیں رسائد ہی حاصل نہیں ہوں گے اور جائیداد ٹیکس کا بقایا اس وقت تک ریکارڈ میں دکھایا جاتا رہے گا جب تک چیک کلیئر نہیں ہوجاتا ۔