بیزیرٹ (تیونیشیا)۔ 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) تیونس (تیونیشیا )کے ہائی اسکولس میں متعارف کئے گئے نئے قوانین نے یہاں کی طالبات کو برہم کردیا ہے۔ ہائی اسکولس میں تعلیم حاصل کرنے والے لڑکوں کو اپنے من پسند کپڑے پہننے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ طالبات کو مخصوص یونیفارم زیب تن کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو یقیناً ان کے ساتھ ناانصافی اور امتیازی سلوک روا رکھے جانے کے مترادف ہے۔ طالبات کو ڈھیلے ڈھالے یونیفارم پہننے کی ہدایت کی گئی ہے اور لیگنگ پہننے سے منع کیا گیا ہے جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ سن بلوغت کو پہنچنے والی بعض طالبات کے جسم اتنے پُرکشش ہیں کہ لیگنگ پہننے سے نوجوان طلباء اور ٹیچرس کے ذہن آلودہ ہوسکتے ہیں اور اسے ’’جنسی کشش‘‘ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اس پابندی کے بعد متعدد طالبات نے سوشیل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگیا۔ اسکول انتظامیہ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طالبات وائیٹ ٹی شرٹ پہن کر اسکول آئیں اور لڑکوں نے بھی ان کیساتھ اظہار یگانگت کیلئے وائیٹ ٹی شرٹ زیب تن کیا۔ فی الحال اس شمال آفریقی ملک میں واقع بینریٹ پبلک اسکول سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔