تھائی لینڈ میں حکومت کے خلاف احتجاج جاری

بنکاک 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) تھائی لینڈ میں احتجاجیوں نے عزم کر رکھا ہے کہ وہ آمادۂ جنگ وزیراعظم ینگلوک شناوترا کے خلاف اپنے احتجاج میں شدت پیدا کریں گے۔ باوجود اسکے کہ احتجاجیوں کی ریالی پر دستی بم برسائے گئے جس میں ایک ہلاک اور دیگر 38 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ احتجاج کی قیادت کرنے والے قائد سوتھیپ تھاگسوبان نے کہاکہ سڑکوں پر احتجاجیوں کا جو خون بہہ رہا ہے اُس سے اُن کا دل بھی خون کے آنسو رو رہا ہے۔ تھائی لینڈ حکومت نے احتجاجیوں کے ساتھ جو بھی رویہ اپنایا ہے وہ انتہائی سفاکانہ ہے۔ لہذا ہم نے بھی عزم کرلیا ہے کہ حکومت کی جانب سے چاہے جتنے بھی ظلم و ستم کئے جائیں، ہم اُس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ہمیں کامیابی نہیں مل جاتی۔ سوتھیپ تھاگسوبان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار بنکاک پوسٹ نے بھی خبر شائع کی ہے کہ احتجاجیوں پر بم برسانے سے یہ ظاہر ہوجاتا ہے کہ وزیراعظم شناوترا احمق نہیں بلکہ خون آشام درندہ ہیں۔ یاد رہے کہ دھماکہ کل اُس وقت ہوا جب سوتھیپ کی قیادت میں احتجاج جاری تھا۔ سوتھیپ پیپلز ڈیموکریٹک ریفارمس کمیٹی (PIRC) تحریک کے سربراہ ہیں۔ دھماکہ میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔