نئی دہلی ۔ 17 جون (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج اپنی ’’2022 تک ہر ایک کیلئے گھر‘‘اسکیم کو منظوری دیدی اور شہری غریبوں کو واجبی قیمت پر گھروں کی فراہمی کیلئے سود سے راحت دینے کا فیصلہ بھی کیا۔ مرکزی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں بین وزارتی کمیٹی کی سفارشات قبول کرلی گئیں ۔شہری غریب عوام کی شرح سود میں 6.50 فیصد کمی کی سفارش کی گئی تھی۔ تعمیر امکنہ کیلئے قرضوں سے استفادہ کرنے والے معاشی کمزور طبقات بشمول جھونپڑ پٹی کے ساکن افراد اور کم آمدنی والے گروپس کو گھروں کی تعمیر کیلئے قرضے جاری کئے جائیں گے جن کا سود کم ہوگا۔ کابینہ کے اس فیصلہ سے تقریباً فی کس 2 لاکھ 30 ہزار روپئے کا فائدہ پہنچے گا۔ چنانچہ ماہانہ ای ایم آئی کم ہوکر 2852 روپئے ہوجائے گی۔ سینئر کابینی امکنہ و انسداد غربت محکمہ کے عہدیدار نے اس کی اطلاع دی۔ شہری علاقوں میں 2 کروڑ نئے مکانات تعمیر کئے جائیں گے تاکہ مکانوں کی قلت کے مسئلہ کی یکسوئی ہوسکے۔ 7 سال کے عرصہ میں ان مکانوں کی تعمیر مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔
سولار پاور کا نشانہ پانچ گنا بڑھادیا گیا
نئی دہلی ، 17 جون (سیاست ڈاٹ کام)حکومت نے آج شمسی توانائی کی پیداوار کی گنجائش کو بڑھاتے ہوئے اسے 2022 ء تک پانچ گنا اضافہ کے ساتھ 1,00,000 میگاواٹ مقرر کیا ہے ، جس کیلئے 6 لاکھ کروڑ روپئے کے لگ بھگ سرمایہ کاری کی جائیگی ۔ ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ مرکزی کابینہ نے وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج اس ضمن میں تجویز کو منظوری دیتے ہوئے ہندوستان کے سولار پاور ٹارگٹ کو جواہر لال نہرو نیشنل سولار مشن کے تحت پانچ گنا بڑھادیا ۔ کابینی اجلاس کے بعد وزیرمواصلات روی شنکر پرساد نے بتایا کہ یہ کابینی فیصلہ ملک میں صاف ستھری اور پائیدار توانائی کی پیداوار کی سمت بڑا اقدام ہے ۔