تل ابیب کے نائٹ کلب میں فائرنگ سے 3 یہودی ہلاک

تل ابیب۔ 2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں ایک نائٹ کلب میں فائرنگ کے 2 واقعات میں 3 یہودی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں سے چار کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کی شام تل ابیب میں شاہراہ ’ڈیزنگوف‘ پر واقع ایک نائٹ کلب میں ایک شخص نے دو بار فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے۔ موٹرسائیکل پر حملہ آور کارروائی کے بعد فرار ہوگیا۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اس کا تعلق مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کی وادی عارہ کے عارہ قصبے سے ہے جس کا نام نشات محمد علی ملحم اور عمر 29 سال ہے۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔ آخری اطلاعات تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ بہ ظاہر فائرنگ کا واقعہ آپسی نوعیت کا جھگڑا ہے جس کا فلسطینی مزاحمتی تحریک سے کوئی تعلق نہیں تاہم پولیس اور تفتیشی ادرے واقعے کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک مسلح شخص نے ’کارل گوستاؤ‘ ماڈل کے منی پستول سے نائٹ کلب میں گھس کر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے وقت اسے ہنستے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔ فائرنگ کے بعد وہ جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔

عبرانی ٹی وی 10 کے مطابق حملہ آور پیشہ ورنشانہ باز معلوم ہوتا ہے۔ اس نے جس اطمینان کے ساتھ فائرنگ کی وہ کوئی آوارہ پاگل شخص نہیں کرسکتا۔ ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا پس منظر قومی جھگڑا لگتا ہے جسے فوجداری نوعیت کا کیس قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد اپنا بیگ اور اسلحہ وہی چھوڑ کر فرار ہوا۔ اس کے بیگ سے قرآن پاک کا ایک نسخہ بھی ملا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور فلسطینی کے زیر استعمال ہتھیار انتہائی نایاب ہے اور اس کا فلسطین پہنچنا بھی حیران کن ہے۔ اسرائیل کے دوسرے عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہوا تاہم وہ اسی حالت میں فرار ہوگیا تھا۔ پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا۔ اس نے شاہراہ ڈیزنگوف پر واقع ایک ہوٹل فائرنگ کی اور فرار ہوگیا۔ہم دوسری جانب یروشلم پوسٹ نے شہر کے میئر کے حوالے سے خبر دی ہے کہ انھوں نے کہا ہے کہ ’’یہ بظاہر قوم پرستی کے جذبات سے متاثر ہو کیا جانے والا دہشت گردی کا حملہ ہے‘‘۔