تلگو دیشم اور کانگریس قائدین کو کے سی آر کے خلاف الزام تراشی سے گریز کا مشورہ

ریونت ریڈی کو چندرا بابو کی سرپرستی ، محمد علی شبیر کو معلومات کی کمی ، بی سمن اور بھانو پرساد کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 29۔اگست (سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی سمن نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی آندھراپردیش کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کے اشارہ پر کام کر رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمن نے تلنگانہ میں چندرا بابو کے ایجنڈہ پر عمل آوری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے بابو نے اپنے قائدین کو میدان میں اتارا ہے۔ انہوں نے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹوں اور تلگو دیشم قائدین کی الزام تراشی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ریاست کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے کیلئے کے سی آر سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ آبپاشی شعبہ میں حکومت کی کارکردگی مثالی ہے۔ مہاراشٹرا حکومت کے ساتھ کئے گئے آبی معاہدہ کو تاریخی معاہدہ قرار دیتے ہوئے سمن نے کہا کہ اس سے کئی اضلاع میں نہ صرف آبپاشی بلکہ پینے کے پانی کی ضرورتوں کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محبوب نگر اور رنگا ریڈی کے پراجکٹس کے خلاف آندھراپردیش حکومت نے مقدمات درج کئے لیکن ریونت ریڈی اور دوسرے تلگو دیشم قائدین نے خاموشی اختیار کرلی۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ یہ قائدین تلگو دیشم کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے علحدگی اختیار کرلیتے۔ انہوں نے ریونت ریڈی اور دیگر قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے رویہ اور طرز عمل میں تبدیلی لاتے ہوئے تلنگانہ کی ترقی میں حکومت سے تعاون کریں۔ ریونت ریڈی کو بلیک میلر قرار دیتے ہوئے سمن نے کہا کہ اہم قائدین پر الزامات عائد کرنا ان کی عادت ہے، لہذا عوامی سطح پر ان کا اعتماد ختم ہوچکا ہے ۔ سمن نے متنبہ کیا کہ اگر الزام تراشی کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے پراجکٹس کے خلاف آندھراپردیش حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی ہے اور تلنگانہ قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کو مخالف تلنگانہ اقدامات سے باز رکھیں۔ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ریونت ریڈی کا شمار تلنگانہ کے مخالفین میں ہوتا ہے اور تحریک کے دوران ان کے مخالف تلنگانہ رول کو عوام فراموش نہیں کرسکتے۔ تلگو دیشم پارٹی کے لئے تلنگانہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ لہذا اس کے قائدین بے بنیاد الزامات کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے کانگریس قائدین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ پراجکٹ رپورٹ کے بغیر کس طرح تعمیر کا آغاز کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے محمد علی شبیر پر تنقید کی اور کہا کہ کانگریس پارٹی کی روایت رہی کہ اس نے پراجکٹ رپورٹ کے بغیر ہی تعمیراتی کاموں کا آغاز کیا تھا ۔ انہوں نے کانگریس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ کسانوں کے مفادات کو متاثر کرنے کی کوشش نہ کریں۔ رکن قانون ساز کونسل بھانو پرساد نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیشم قائدین معلومات کے بغیر ہی الزام تراشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین پر مقدمات کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کا  ذہنی توازن بگڑ چکا ہے ۔ بھانو پرساد نے دونوں پارٹیوں کو انتباہ دیا کہ وہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف الزام تراشی سے گریز کریں اور اپنی زبان کو قابو میں رکھیں۔