نائب صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ کمیشن نرنجن ریڈی کا میڈیا سے خطاب
حیدرآباد۔/17ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ کمیشن کے نائب صدرنشین نرنجن ریڈی نے تلگودیشم قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ حکومت کے خلاف اپنی بے بنیاد الزامات پر مبنی مہم کو ترک کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں میں تعاون کریں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرنجن ریڈی نے تلنگانہ تلگودیشم کی جانب سے کسانوں کے نام پر احتجاج کے اعلان اور آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ کی کوششوں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی دراصل تلنگانہ کی ترقی کو برداشت نہیں کرپارہی ہے۔ مخالف تلنگانہ موقف کے باعث تلنگانہ میں عوام نے تلگودیشم پارٹی کا صفایا کردیا اب دوبارہ حکومت کے خلاف مہم کے ذریعہ تلگودیشم قائدین اپنی ساکھ بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ تلگودیشم قائدین دراصل چندرا بابو نائیڈو کے اشارہ پر یہ مہم چلارہے ہیں۔ انہوں نے تلگودیشم قائد ریونت ریڈی سے سوال کیا کہ چندرا بابو نائیڈو کی مخالف تلنگانہ پالیسی پر وہ خاموش کیوں ہیں۔ انہیں چاہیئے تھا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کو پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ کی کوششوں سے باز رکھتے۔نرنجن ریڈی نے کہا کہ مرکزی وزیر آبی وسائل اوما بھارتی کے پاس 21 ستمبر کو اجلاس منعقد کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو تلنگانہ سے ناانصافی کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ اس اجلاس میں دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس کو مدعو کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ پراجکٹ کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم دور حکومت میں کبھی بھی تلنگانہ کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی اور تلگودیشم قائدین کو بتانا ہوگا کہ تلگودیشم دور حکومت میں تلنگانہ کے پراجکٹس کیلئے کس قدر بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس اور تلگودیشم دور حکومت میں ایک بھی پراجکٹ کی تکمیل نہیں کی گئی۔ تلگودیشم دور میں پالمور پراجکٹ کیلئے صرف 12 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے۔ محبوب نگر ضلع میں 32 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کی ضرورت ہے۔ پالمور رنگاریڈی پراجکٹ کے ذریعہ 10 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے چندرا بابونائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ محبوب نگر کے عوام سے معذرت خواہی کریں کیونکہ انہوں نے چیف منسٹر کی حیثیت سے اس ضلع کو اڈاپٹ کیا تھا لیکن ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت ہی تلنگانہ میں سرسبزی اور خوشحالی کیلئے اقدامات کرسکتی ہے اور چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں حکومت نے پراجکٹس کی تکمیل کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ حکومت پراجکٹس کی مقررہ مدت میں تکمیل کرے گی۔ ہائی کورٹ کی تقسیم میں چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے رکاوٹوں کا الزام عائد کرتے ہوئے نرنجن ریڈی نے کہا کہ مرکز نے خود واضح کیا ہے کہ آندھرا پردیش کی رضامندی تک ہائی کورٹ کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے تلنگانہ تلگودیشم قائدین کو چندرا بابو نائیڈو کے مخالف تلنگانہ سازشوں کا شکار ہوئے بغیر ریاست کے عوام کی بھلائی کیلئے حکومت سے تعاون کرنے کا مشورہ دیا۔