تلگودیشم، اے پی کو خصوصی موقف کیلئے مرکز پر دباؤ نہیں ڈال رہی ہے

اپوزیشن پارٹیوں کو اعتماد میں نہ لینے کا حکمراں جماعت پر وائی ایس آر کانگریس کا الزام
حیدرآباد 5 اپریل (پی ٹی آئی) وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے آج کہاکہ آندھراپردیش کی حکمراں جماعت تلگودیشم پارٹی اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لے رہی ہے اور آندھراپردیش کو خصوصی زمرہ کے موقف کے لئے مرکز کو توجہ نہیں دلارہی ہے اور اس سلسلہ میں مرکزی حکومت پر دباؤ نہیں ڈال رہی ہے۔ پارٹی کے رکن اسمبلی بی راجندر ناتھ ریڈی نے یہاں کہاکہ ریاستی حکومت نے ریاست کو خصوصی موقف کے مسئلہ پر اپوزیشن جماعتوں کو کبھی اعتماد میں نہیں لیا اور کبھی اس مسئلہ پر ایک وفد کی شکل میں دہلی جانے کی بات نہیں کی۔ خصوصی موقف کے مسئلہ پر مرکز کی جانب سے اُلجھن پیدا کرنے والی اطلاعات ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ خصوصی موقف کے حصول سے آندھراپردیش کو زیادہ مرکزی گرانٹس اور فنڈس حاصل کرنے کا فائدہ ہوگا اس کے علاوہ صنعتی ترقی میں تیزی آئے گی۔ راجندر ناتھ ریڈی نے کہاکہ تلگودیشم حکومت اس کے لئے دباؤ نہیں ڈال رہی ہے حالانکہ اے پی تنظیم جدید بِل میں اس کا صاف طور پر تذکرہ کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے ایک ریلیز میں کہاکہ خصوصی موقف کا تیقن سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے راجیہ سبھا میں دیا تھا جہاں سینئر بی جے پی قائد ایم وینکیا نائیڈو، سابق مرکزی وزیر جئے رام رمیش اور دوسرے بھی موجود تھے۔ اُنھوں نے ادعا کیاکہ اس مسئلہ پر کابینہ کی منظوری بھی تھی اور اسے فینانس کمیشن کو بھیجا گیا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ اب مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کو اس مسئلہ کا جائزہ لینا ہے کہ آیا آندھراپردیش کو خصوصی زمرہ کے پرویژنس کے تحت کور کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ یہ کوئی اچھا انداز نہیں ہے۔ بی جے پی اور اس کی حلیف تلگودیشم پارٹی نے انتخابی مہم کے دوران یہ کہا تھا کہ بی جے پی آندھراپردیش کو خصوصی موقف عطا کرے گی جس سے ریاست ترقی کی سمت گامزن ہوگی لیکن اب اُنھوں نے یہ رویہ تبدیل کردیا ہے اور تلگودیشم پارٹی اس مسئلہ پر پوری طرح خاموش ہے اس سے شبہات پیدا ہورہے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد نے الزام عائد کیاکہ ریاستی حکومت کی اپنی ترجیحات ہیں اور وہ اس کے خفیہ ایجنڈہ پر عمل پیرا ہے جو اس کی تائید کے چند افراد کو فائدہ پہنچانے والا ہے۔