تلنگانہ کے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا آغاز

قانون میں ترمیم کے احکامات ، 2 جون 2014 سے قبل کے ملازمین کو ترجیح
حیدرآباد۔/26فبروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں حکومت کے وعدہ کے مطابق کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کی کوششوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت نے متحدہ ریاست میں موجود قانون میں ترمیم کرتے ہوئے آج احکامات جاری کئے۔ اے پی پبلک ایمپلائمنٹ ایکٹ 1994 میں ترمیم کی گئی جس سے کنٹراکٹ ملازمین کو مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کی راہ ہمراہ ہوگی۔حکومت نے ترمیم کے ذریعہ قانون میں یہ گنجائش فراہم کی کہ حکومت مخلوعہ جائیدادوں پر کنٹراکٹ ملازمین کی بھرتی کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ فُل ٹائم کنٹراکٹ ملازم کی حیثیت سے کام کرنے والے افراد ہی اس بھرتی میں تقرر کے اہل ہوں گے۔2جون 2014 سے قبل کنٹراکٹ ملازم کی حیثیت سے کام کرنے والے افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تمام کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا وعدہ کیا تھا جس کے بعد کنٹراکٹ ملازمین نے حکومت پر دباؤ بنانا شروع کردیا ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق تلنگانہ میں کنٹراکٹ ملازمین کی تعداد تقریباً ایک لاکھ ہے تاہم اگر نئی شرائط سے انتخاب کیا جائے تو یہ تعداد گھٹ کر نصف تک پہنچ جائے گی۔ حکومت نے ابھی تو قانون میں ترمیم کی ہے تاہم تقررات کے عمل کا آغاز کب ہوگا کہا نہیں جاسکتا۔ حکومت کو قانون میں ترمیم کے بعد تقررات کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کرنا ہے۔