تلنگانہ کے خلاف درخواست کی سماعت سے سپریم کورٹ کا اتفاق

نئی دہلی ۔3فبروری ( پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے آج علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کیلئے بل پارلیمنٹ میں متعارف کرانے سے مرکز کو روکنے کی خواہش کرتے ہوئے دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت سے اتفاق کرلیا ۔ چیف جسٹس پی ستھاسیوم کی زیرقیادت بنچ نے اس مقدمہ کی سماعت 8فبروری کو مقرر کی ہے۔ عدالت اس بات کا جائزہ لے گی کہ آندھراپردیش اسمبلی کی جانب سے بل کو مسترد کرنے کے بعد کیا اسے پارلیمنٹ میں متعارف کیا جاسکتا ہے یا نہیں ۔ ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے مفاد عامہ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفعہ 3کی گنجائش کے تحت صدر جمہوریہ آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013ء کو ریاستی اسمبلی کی مرضی / قرارداد کے برعکس پارلیمنٹ میں متعارف کرنے کی سفارش نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے یہاں رہنے والوں کی زندگی اور ان کی آزادی متاثر ہوگی ۔ چنانچہ اسے روک دیا جانا چاہیئے ۔ درخواست میں کہا گیاہے کہ بل کو اسمبلی میں شکست کے باوجود موجودہ سیاستداں جو اقتدار پرفائز ہیں اسے پارلیمانی سیشن میں پیش کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات اپریل / مئی میں منعقد شدنی ہے اور اس سے ایک ماہ قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی اعلامیہ جاری کردیا جائے گا ۔