تلنگانہ کے تعلیمی شعبہ پر غیر علاقائی سرمایہ داروں کی اجارہ داری

کے جی تا پی جی مفت تعلیمی نظام کو یقینی بنانے پر توجہ ۔ صدرنشین تلنگانہ ڈیولپمنٹ فورم کا خطاب
حیدرآباد۔29مارچ(سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ ڈیولپمنٹ فورم مسٹر ڈی پی ریڈی نے تلنگانہ کی تعمیرنو اور سنہری تلنگانہ ریاست کی تشکیل کو یقینی بنانے کے لئے ریاست میںناخواندگی دور کرنے کے اقدامات کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔ آج یہاں چندرم حمایت نگر میںتلنگانہ ریسور س سنٹر کے 167ویں مذاکرے تلنگانہ ویثرن اسوسیشن سے ایک ملاقات کے موقع پر صدارتی خطاب کے دوران انہوں نے تلنگانہ کے تعلیمی شعبہ پر غیر علاقائی سرمایہ داروں کی اجارہ داری کو تلنگانہ کے لئے نقصاندہ قراردیا۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں کے جی تاپی جے مفت تعلیمی نظام کو یقینی بناتے ہوئے ریاست کے تمام طبقات اور اقوام کے لوگوں کو یکسا ں تعلیمی سہولتوں کی فراہمی ریاست کی میںبڑھتی ناخواندگی کی روک تھام میںموثر اقدام ثابت ہوگی۔ مسٹر ڈی پی ریڈی نے تعلیم کے ساتھ اخلاقیات پر بھی توجہہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہاکہ خانگی تعلیمی نظام میں اخلاقیات کو یکسر فراموش کردیا گیا ہے جس کے سبب نوجوان طبقہ تعلیمی یافتہ تو ہورہا ہے مگر اخلاق کی کمی ان میںنمایاں طور پر دیکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے ذریعہ علاقے کی بے روزگاری کو بھی دور کرنے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری اور نئی پراجکٹس کا آغاز علاقہ تلنگانہ کی بے روزگاری کودور کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔انہو ںنے کہاکہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست کی عوام کے اندر پیدا ہونے والی امیدوں کو پورا کرتے ہوئے سنہری تلنگانہ ریاست کی تشکیل کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ریاست کے تمام طبقات او رقوموں کی یکساں ترقی کے لئے مذہب ذات پات کے بجائے پسماندگی کی بنیاد پر انہیںمرعات او رتحفظات فراہم کرنے کا بھی حکومت کو مشورہ دیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرتلنگانہ ویثرن اسوسیشن مسٹروجئے کرشنا چاڈلہ نے کہاکہ علیحدہ ریاست تلنگانہ جدوجہد کے متعلق بین الاقوامی سطح پر تحریک چلانے میں غیرمقیم ہندوستانیوں نے اہم رول ادا کیا ہے اور سنہری تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں بھی غیرمقیم ہندوستانی اہم رول ادا کریں گے۔ مسٹر وجئے کرشنا نے تعلیم اور تجارت کے شعبہ میںمقامی نوجوانوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زوردیا۔ اس کے علاوہ جی سریدھر‘ کرشنا دمن‘ چیتن سری رام نے بھی اس مذاکرے سے خطاب کیا۔