حکومت ملازمین کی بھلائی کیلئے سنجیدہ، چیف منسٹر کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد۔یکم ستمبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے برقی ملازمین کیلئے 35 فیصد پی آر سی کا اعلان کرتے ہوئے محکمہ میں مسرت کی لہر دوڑادی۔ پرگتی بھون میں سینکڑوں کی تعداد میں برقی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے پی آر سی میں اضافہ کی خوشخبری سنائی۔ چیف منسٹر کے اعلان کے ساتھ ہی برقی ملازمین نے پرجوش انداز میں خیرمقدم کیا۔ کے سی آر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت برقی ملازمین کی بھلائی کیلئے سنجیدہ ہے۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد جس محکمہ نے اپنی کارکردگی کے ذریعہ شاندار کامیابی حاصل کی وہ محکمہ برقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برقی ملازمین جوش و خروش سے کام کرتے ہوئے مزید ترقی کے حصول کی مساعی کریں اور محکمہ کی کارکردگی بہتر بنائیں۔ انہوں نے برقی پیداوار کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ تلنگانہ برقی بحران سے نہ صرف اُبھر چکا ہے بلکہ وہ برقی کی قلت والی ریاستوں کو فروخت کرنے کے موقف میں ہے۔ ابھی تک 250 کروڑ مالیت کی برقی فروخت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ برقی ملازمین کا جی پی ایف مرکزی حکومت کے تحت ہے۔ انہوں نے تیقن دیا کہ متنازعہ سی پی ایس کا حل تلاش کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی طرح برقی ملازمین کو بھی ہیلت اسکیم کے دائرہ میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ترقی کے معاملہ میں ملک میں سرفہرست ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل کی صورت میں ریاست تاریکی میں ڈوب جائے گی اس طرح کے خیالات بعض قائدین کی جانب سے ظاہر کئے گئے تھے۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ میں تاریکی کا دعویٰ کرنے والے خود آج تاریکی میں گم ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برقی شعبہ کی ترقی اور بہتر کارکردگی میں ملازمین کااہم رول ہے۔ ریاست کی تشکیل کے اندرون چھ ماہ برقی بحران پر قابو پالیا گیا۔ کے سی آر نے کہا کہ برقی ملازمین کے مسائل کے سلسلہ میں جو کوئی بھی ان سے رجوع ہوگا وہ مسائل کی یکسوئی کو ترجیح دیں گے۔ صنعتی اور زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے بلاوقفہ برقی کی سربراہی جاری رہے گی اور یہ تلنگانہ حکومت کا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کا نظم نہیں ہے۔ متحدہ آندھرا میں ان شعبوں کو نظر انداز کردیا گیا تھا۔ انہوں نے برقی ملازمین کو یقین دلایا کہ حکومت ان کے مسائل کی یکسوئی میں اپنی سنجیدگی برقرار رکھے گی۔