حیدرآباد۔/29اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے رئیل اسٹیٹ شعبہ کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے رئیل اسٹیٹ کاروبار کو ویاٹ سے مستثنیٰ رکھنے اور اس شعبہ کی ترقی کیلئے بہت جلد خصوصی پالیسی کے اعلان کا بھی تیقن دیا۔ چیف منسٹر نے آج ہائی ٹیکس میں ’ کریڈائی پراپرٹی شو‘ کا افتتاح کیا۔ یہ پراپرٹی شو تین دن تک جاری گا جس میں کئی نامور رئیل اسٹیٹ کاروبار کے ادارے حصہ لے رہے ہیں۔ تقریب میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی اور دوسروں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور سنہری تلنگانہ کے خواب کی تکمیل کیلئے ہر شعبہ کی ترقی کیلئے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ کو ویاٹ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ چندر شیکھر راؤ نے حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ شعبہ کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلہ حیدرآباد میں یہ شعبہ بہتر طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں اس شعبہ کی ترقی کیلئے حکومت رئیل اسٹیٹ سے وابستہ اہم شخصیتوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ کی ترقی کیلئے حکومت قانون سازی کا بھی منصوبہ رکھتی ہے جس کے تحت اس شعبہ کو مختلف مراعات فراہم کی جاسکتی ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد کے اطراف انفارمیشن ٹکنالوجی، فارماسیوٹیکلس اور دیگر اہم شعبہ جات پر مشتمل6 سٹیلائیٹ ٹاؤن شپس قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے حیات نگر تک ہائیڈن سٹی کاریڈار تشکیل دیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت رئیل اسٹیٹ شعبہ کی ترقی اور عمارتوں کی تعمیر کی منظوری کے ساتھ ساتھ ٹریفک پر قابو پانے کیلئے بھی منصوبہ پر غور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہر کی ترقی میں ٹریفک پر کنٹرول اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ انہوں نے بنکاک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں ٹریفک مسئلہ کی یکسوئی کیلئے سوپر ہائی وے تعمیر کئے گئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں 24 ہزار کروڑ کے خرچ سے قومی شاہراہیں تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے جن میں ایسٹ۔ ویسٹ، نارتھ ۔ ساؤتھ کاریڈار پر 4لائن ہائی ویز شامل ہوں گے۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ہر شعبہ میں ترقی ان کا ایک خواب ہے اور اس کی تکمیل کیلئے وہ ہر ممکن اقدامات کریں گے۔تلنگانہ کے عوام نے علاقہ کی ترقی کے سلسلہ میں مجھ سے کئی امیدیں وابستہ کی ہیں اور میں ان پر پورا اُترنے کی کوشش کروں گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کیلئے ایک اہم مرکز ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے ذریعہ اس کی ترقی میں اضافہ کیا جائے گا۔ بہت جلد شہر میں نالوں کی تعمیر کا کام شروع ہوگا ۔1500 بڑے اور متوسط برساتی نالے تعمیر کئے جائیں گے ۔ 10ہزار کروڑ روپئے کی مالیت سے 1000کلو میٹر طویل عالمی درجہ کی سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔ جو شہر حیدرآباد کے چار سمتوں سے مربوط ہوں گی ۔ سڑکوں پر چار لاکھ ایل ای ڈی اسٹریٹ لائیٹس بھی لگائے جائیں گے ۔بارش کے ساتھ ہی سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے مسئلہ سے حیدرآباد کو نجات دلائی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر خانگی ادارے بھی قواعد کے مطابق خدمات انجام دیں تو عوام کا معیار زندگی بھی بلند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد دیگر شہروں کے مقابلہ بہتر سے بہتر سہولتوں کا حامل شہر ہے۔ حیدرآباد میں موجود ساز گار ماحول کسی اور جگہ دستیاب نہیں ہوگا۔ حیدرآباد میں ماحولیاتی اعتبار سے بھی کئی سہولیات موجود ہیں جو صنعت کاروں کیلئے فائدہ مند ہوسکتی ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت میں حیدرآباد ملک کے دیگر شہروں سے زیادہ تیزی کے ساتھ ترقی کرے گا ۔چیف منسٹر نے سماج سے کرپشن کے خاتمہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقی میں بنیادی اور اہم رکاوٹ کرپشن ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہر شعبہ میں اس کا مکمل صفایا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور جیسے چھوٹے ملک میں کرپشن کا کوئی تصور نہیں ہے۔ کرپشن کے باعث ہی ہم آج ہر شعبہ میں پسماندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد شہر میں جس منصوبہ بند انداز میں ترقی ہونی چاہیئے تھی وہ نہیں ہوئی اور حیدرآباد کی ترقی کو منصوبہ بند انداز میں آگے بڑھانے کیلئے حکومت سنجیدہ ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیاکہ آنے والے برسوں میں حیدرآباد ملک کے دیگر شہروں کے مقابلہ میں غیر معمولی طور پر ترقی کرے گا۔