تلنگانہ کی درجہ حرارت میں گراوٹ، مزید ایک ہفتہ تک سرد ہوائیں جاری رہیں گی ، عادل آباد سرد ترین ضلع

حیدرآباد۔29جنوری(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں درجہ حرارت میں دوبارہ گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور آئندہ ایک ہفتہ کے دوران سرد ہوائیں جاری رہنے کا امکان ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع بالخصوص شہر حیدرآباد میں 15جنوری سے گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھا جارہا تھا اور درجہ حرارت میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا تھا لیکن اب دوبارہ شام کے وقت درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور کہا جارہا ہے کہ آئندہ ایک ہفتہ کے دوران درجہ حرارت میں مزید گراوٹ ریکارڈ کی جائے گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق تبدیلی موسم کے دوران درجہ حرارت میں کمی و زیادتی معمول کی بات ہے اور اس سلسلہ میں پہلے ہی پیش قیاسی کردی گئی تھی کہ جنوری کے اواخر اور فروری کے اوائل میں شہری علاقو ںکے علاوہ اضلاع میں درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی جائے گی۔ ریاست کے کئی اضلاع میں رات کے وقت درجہ حرارت 6.3 تک ریکارڈ کیا جانے لگا ہے جبکہ دن میں درجہ حرارت شہری علاقوں میں 32اور34 بھی ریکارڈ کیا جا رہاہے ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں بھی گذشتہ دو یوم کے دوران رات کے وقت درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کی جارہی ہے اور سردی کی لہر میں اضافہ ہونے لگا ہے۔جاڑوں کے موسم میں چلنے والی سرد ہوائیں انسانی صحت کے لئے مضر ہوتی ہیں اور ان ہواؤں سے بچنے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں سب سے زیادہ سردی ضلع عادل آباد میں ریکارڈ کی جا رہی ہے اور سب سے زیادہ درجہ حرارت ابھی سے ضلع کھمم میں ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ شہر کے مضافاتی و نواحی علاقوں میں رات کے وقت سردی کی لہر دیکھی جانے لگی ہے جبکہ دن میں موسم گرم رہنے لگا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مکمل گرما کی شروعات فروری کے تیسرے ہفتہ سے ریکارڈ کی جائے گی اور درجہ حرارت میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگے گا۔ ذرائع کے مطابق شہری علاقوں میں دن میں گرمی اور رات کے وقت سرد ہوائیں بھی موسم کی تبدیلی کے معمول کا حصہ ہیں اور یہ سلسلہ آئندہ دو ہفتوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے آئندہ دو ہفتوں کے دوران رات کے وقت درجہ حرارت میں کمی کی پیش قیاسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ درجہ حرارت معمول کے مطابق ہونے کے بعد ہی یہ کہا جاسکتا ہے کہ موسم گرما کی شدت کیسی ہوگی اور گرما کے دوران درجہ حرارت کہاں تک پہنچ سکتا ہے۔