تلنگانہ کی تشکیل کے بعد نا انصافی و حق تلفی کا اندازہ

برقی اور پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرلیا گیا ، پروفیسر کودنڈا رام
حیدرآباد۔2جون(سیاست نیوز) علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ریاست تلنگانہ کی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودانڈرام نے کہاکہ ساٹھ سالہ مسلسل جدوجہد کے بعد 2014میںعلیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آئی جو تلنگانہ کی چار کروڑعوام کی بڑی کامیابی ہے اور جو لوگ اپنی کامیابی کاجشن مناتے ہیں انہیں مستقبل میں ناانصافیوں کے خلاف ہونے والی جدوجہد میںکامیابی ہی ملتی ہے۔ آج یہاں ساگاریکا اسکول ‘ سرور نگر میںتلنگانہ ویدیا وانتولا ویدیکا کے زیراہتمام منعقد جشن تلنگانہ تقریب سے صدارتی خطاب کے دوران انہوں نے یہ بات کہی۔مسٹر تروپتی یادیہ صدر ٹی وی وی گریٹر حیدرآباد کے علاوہ دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پروفیسر کودانڈرام نے کہاکہ آج پورے ریاست میںجشن کا ماحول ہے انہوں نے جشن کے سلسلے کو جاری رکھنے کی عوام سے اپیل کی۔ پروفیسر کودانڈرام نے کہاکہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کو سیاسی مسئلہ بنانے کے بعد حالات میںیکسر تبدیلیاں پیش آئی ۔ انہوں نے کہاکہ جن ساٹھ سالوں میںتلنگانہ کے ساتھ ناانصافی اور حق تلفی کی گئی اس کا اندازہ ریاست کی تشکیل کے بعد منعقد ہونے والے پہلے اسمبلی بجٹ اجلاس میں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست تلنگانہ ہندوستان کی دوسری ریاست ہے جس کا پہلا فاضل بجٹ پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میںعلاقہ تلنگانہ کو ہرسال برقی قلت کا سامنا کرنا پڑتا تھا مگر تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد اس مسلئے کو بھی حل کرلیاگیا۔ انہوں نے کرشنا اورگوداوری سے علاقہ تلنگانہ کوپانی کی فراہمی کے متعلق کہاکہ تلنگانہ ریاست کو پہلی بار مذکورہ دو ندیوں سے ایک ہزار ٹی ایم سی پانی ہر سال فراہم کیا جائے گا جس کے ذریعہ ریاست تلنگانہ کودرپیش پانی کی قلت کو بھی حل کرلیا جائے گا۔انہوں نے کسانوں او ر تلنگانہ کے نوجوانوںکے بہتر مستقبل کی جانب حکومت تلنگانہ کی توجہہ کو ضروری قراردیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ کسانوں کو زراعت کے بہتر مواقع‘ ریاست میںچھوٹی صنعتوں کے فروغ کے ذریعہ نوجوان طبقے کو روزگار کی فراہمی کے متعلق حکومت تلنگانہ کے موثر اقدامات ضروری ہیں۔