کے سی آر اور ٹی آر ایس کسی بھی تحقیقات کے لیے تیار ، ٹی ہریش راؤ کی للکار
حیدرآباد۔ 21 اپریل (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے ڈپٹی فلور لیڈر ہریش راؤ نے کانگریس پارٹی کو چیلنج کیا کہ وہ تلنگانہ کی ترقی کے مسئلہ پر کھلے مباحث کے لئے تیار ہوجائیں۔ انہوں نے پارٹی سربراہ چندر شیکھر راؤ کے اثاثہ جات کی تحقیقات کا کانگریس کو چیلنج کیا اور کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی وقت تحقیقات کا سامنا کرنے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ تلنگانہ بھون میں آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تلنگانہ پی سی سی صدر پونالہ لکشمیا کے اس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر کے سی آر کے اثاثہ جات کی جانچ کی جائے گی۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کا برسراقتدار آنا ممکن نہیں ہے، لہذا کانگریس کو چاہئے کہ وہ گورنر کے ذریعہ تحقیقات کا اعلان کرے۔ ریاست میں گورنر اور مرکزی یو پی اے حکومت ہے، لہذا تحقیقات کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تلنگانہ قائدین جو خود کئی بڑے اسکامس میں ملوث ہیں، وہ دوسروں کو بھی اپنی طرح دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پونالہ لکشمیا کے خلاف جب سی بی آئی نے مقدمہ درج کیا تو انہوں نے مقدمہ کی کارروائی روکنے کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اس کے برخلاف اگر کانگریس حکومت کے سی آر کے اثاثہ جات کی تحقیقات کا اعلان کرتی ہے تو ٹی آر ایس عدالت سے رجوع نہیں ہوگی۔ انہوں نے کانگریس پر تلنگانہ کے ساتھ دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس نے کبھی بھی تلنگانہ کی ترقی پر توجہ نہیں کی ہے۔ انہوں نے بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو چیف منسٹر بنانے سے متعلق کانگریس اور تلگو دیشم کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ ہریش راؤ نے سوال کیا کہ کانگریس نے کتنی مرتبہ بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو چیف منسٹر کے عہدہ پر مامور کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2009ء میں تشکیل تلنگانہ کے اعلان کے بعد کانگریس نے مسئلہ کو ٹالنے کی کوشش کی جس کے نتیجہ میں 1200 نوجوانوں نے اپنی جانیں قربان کردیں لہذا ان نوجوانوں کی اموات کے لئے کانگریس ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تلنگانہ قائدین نے کبھی بھی تلنگانہ تحریک میں حصہ نہیں لیا۔ خود پونالہ لکشمیا ہمیشہ ملک کے باہر رہے۔ جب کبھی تلنگانہ تحریک عروج پر ہوتی، پونالہ لکشمیا امریکہ فرار ہوجاتے۔ انہوں نے کہا کے سی آر اور ٹی آر ایس سے کانگریس اور دیگر جماعتیں خوف زدہ ہیں اور انہیں یقین ہے کہ آئندہ انتخابات میں عوام ٹی آر ایس کو اقتدار حوالے کریں گے۔ چندرا بابو نائیڈو پر تنقید کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ انتخابات میں نائیڈو کو تلنگانہ عوام سے ووٹ کی اپیل کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کو روکنے کے لئے چندرا بابو نائیڈو نے لمحہ آخر تک کوشش کی تھی۔ انہوں نے پیش قیاسی کی کہ تلنگانہ میں تلگو دیشم کے تمام امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوجائے گی۔ تلنگانہ میں اپنے برے حشر کو دیکھتے ہوئے تلگو دیشم نے جبراً بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ کم از کم ایسے 10 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کریں جن کی ضمانت بچ سکتی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کانگریس قائدین ابھی بھی سیما۔ آندھرا طاقتوں کے اشاروں پر کام کررہے ہیں۔ آندھرائی طاقتیں تلنگانہ ریاست میں اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے آندھرائی قائدین ابھی بھی سرگرم ہیں۔ ہریش راؤ نے مرکزی وزیر جئے رام رمیش کے مخالف کے سی آر بیانات پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ جئے رام رمیش مخالف تلنگانہ ہیں اور تلنگانہ بل کی تیاری میں انہوں نے تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی۔ ہریش راؤ کے مطابق بل کی منظوری کے بعد کھمم کے 7 منڈلوں کو سیما۔ آندھرا میں ضم کرنے کے لئے جئے رام رمیش ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے جئے رام رمیش کو مشورہ دیا کہ وہ مخالف کے سی آر بیانات سے گریز کریں ورنہ تلنگانہ کے عوام انہیں مناسب سبق سکھائیں گے۔