تلنگانہ کی ایجوکیشن پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنانے کی مذمت

صدر تلنگانہ پی سی سی کے بیان پر وزیر تعلیم کڈیم سری ہری کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 7 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے رعیتو بندھو اسکیم اور تلنگانہ کی ایجوکیشن پالیسی کو صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے گمان میں بھی نہ رہنے والے فلاحی اسکیمات جاری کرتے ہوئے ٹی آر ایس عوام کے دلوں میں اپنے لیے گھر بنا چکی ہے ۔ آج سکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کڈیم سری ہری نے کہا کہ رعیتو بندھو اسکیم سے کسانوں کے چہروں پر خوشی لوٹ آئی ہے ۔ اس کا خیر مقدم کرنے اور حکومت سے تعاون کرنے کے بجائے تنقید کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کسانوں کی ناراضگی مول لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے ایسے ایسے فلاحی اسکیمات کو روشناس کرایا ہے ۔ جس کا کانگریس کو گمان بھی نہیں تھا ۔ کسانوں کے قرضے معاف کئے گئے ۔ زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے ۔ تخم اور بنیج وقت پر دستیاب رکھی جارہی ہے ۔ رعیتو بندھو اسکیم کے تحت پہلے مرحلے میں 4 ہزار روپئے کے چیکس کسانوں میں تقسیم کردئیے گئے ۔ 15 اگست سے کسان لائف انشورنس اسکیم پر عمل کیا جائے گا ۔ کسانوں کے فلاح و بہبود کے لیے ملک میں اس طرح کی اسکیمات کسی بھی ریاست میں نہیں ہے ۔ اپنے دور میں تعلیمی نظام کو نقصان پہونچانے والے آج مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں ۔ کانگریس کے دور حکومت میں تعلیمی شعبہ کو جو نقصان پہونچا تھا ۔ 4 سال سے ٹی آر ایس حکومت اس کی تلافی کررہی ہے ۔ حکومت کے اصلاحات سے عوام کا سرکاری تعلیم پر اعتماد بحال ہوا ہے ۔ خانگی اسکولس کے طلبہ سرکاری اسکولس میں داخلے لے رہے ہیں اور نتائج بھی شاندار برآمد ہورہے ہیں ۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے تحت 8792 ٹیچرس کے تقررات کئے گئے ہیں تاہم چند افراد عدلیہ سے رجوع ہو کر رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں ۔۔