تلنگانہ کیلئے نئی صنعتی پالیسی کا عنقریب اعلان

تلنگانہ کو سرمایہ کاری کا پسندیدہ مقام بنانے کا عہد‘ آدی بٹلہ میں ٹاٹا ایرو اسپیس پراجکٹ کا سنگ بنیاد ‘ چیف منسٹر کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد۔23جون ( این ایس ایس) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج وعدہ کیا کہ ریاست میں بین الاقوامی صنعتی و تجارتی اداروں کے قیام میں حائل تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے کیلئے بہت جلد ایک نئی صنعتی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی آئی آر اتھاریٹی کی جانب سے تمام بین الاقوامی کمپنیوں کو کسی رکاوٹ کے بغیر ایک ہی مقام پر درکار کلیئرنس فراہم کئے جائیں گے جس سے عالمی سرمایہ کاروں کو ایک محکمہ سے دوسرے محکمہ تک بھاگ دوڑ کی ضرورت نہیں ہوگی اور کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر کی آفس ( سی ایم او) کے دائرے کار کے تحت ایک محکمہ کام کرے گا جو اس عمل کو آسان اور پُرسکون بنائے گا ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے مضافات حیدرآباد کے علاقہ آدی بٹلہ میں پانچ سو کروڑ روپئے مالیتی ٹاٹا ایرو اسپیس پراجکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے ٹاٹا کمپنی کو فضائی شعبہ میں استعمال کئے جانے والے آلات اور پرزوں کی تیاری کے ضمن میں ممکنہ تعاون کی پیشکش کی۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ فضائی اور خلائی شعبوں کے فروغ کیلئے قائم کی جانے والی کمپنیوں کیلئے حیدرآباد ایک پسندیدہ مقام کے طور پر ابھرا ہے ۔ ٹاٹا جیسے سرکردہ اور باوقار ادارے بھی یہاں اپنی یونٹس قائم کررہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے اس نظریہ کا اظہار کیا کہ ’میڈ ان تلنگانہ ‘ لیبل کو ایک معیاری برانڈ کے طور پر دنیا بھر میں تسلیم کروانا ہے ۔

مسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ’’ میں ٹاٹا گروپ کا ممنون و مشکور ہوں کہ انہوں نے تلنگانہ اور ہمارے برانڈ ایمبسیڈر بننے سے اتفاق کیا ‘‘ ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد تمام بیرونی سرمایہ کاروں کا پسندیدہ مقام رہے گا ۔ میری حکومت اس ریاست میں مستقبل کے سرمایہ کاروں کیلئے مسابقتی ترغیبی پیاکیج کی پیشکش کرے گی ۔ نئی صنعتی پالیسی تمام صنعت کاروں ‘ سی آئی آئی ‘ ایف اے پی سی سی آئی اور ایم ایس ایم ای انڈسٹری اسوسی ایشن جیسے اداروں کے ساتھ جامع مشاورت کے بعد ہی وضع کی جائے گی ۔ کے سی آر نے کہا کہ ان کی ریاست تلنگانہ کو ڈی آر ڈی او ‘ ڈی آر ڈی ایل ‘ مدھانی ‘ بی ڈی ایل ‘ ریسرچ آرگنائزیشنس ‘ سنٹر امارات ‘ بی ای ایل ‘ ایچ اے ایل اور آرڈیننس فیکٹری جیسی بے شمار لیباریٹریز‘ صنعتوں اور اداروں کی موجودگی میں منفرد مقام حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کوشش و خواہش ہے کہ ریاست تلنگانہ قومی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پسندیدہ مقام کی حیثیت سے ابھرے اور فضائی و خلائی شعبوں کے علاوہ دفاعی شعبہ میں بھی اس ریاست کو کلیدی مقام حاصل ہوجائے ۔ ٹاٹا اڈوانسڈ سسٹم لمٹیڈ ( ٹی اے ایس ایل ) کے چیرمین ایس راما دورائی نے کہا کہ یہ ہمارا پختہ یقین ہے کہ ہندوستان کی ترقی کی سمت یہ پراجکٹ ایک کلیدی قدم ہے ۔ عالمی ادارے آر یو اے جی نے ٹاٹا کو اپنی صنعتی پیداوار کی ذمہ داری سونپی ہے اور ٹاٹا گروپ مستقبل کے عصری طیاروں ڈورنیئر228 بنانے والی کمپنی رواگ نے ٹاٹا گروپ کو اپنے طیارے بنانے کی ذمہ داری دی ہے۔ چنانچہ اس طیارے کے پُرزے ٹی اے ایس ایل کی جانب سے ہندوستان میں تیار کئے جائیں گے ۔ رواگ پراجکٹ ٹے اے ایس ایل کی جانب سے 2009ء سے حیدرآباد میں قائم کئے جانے والے اپنے فضائی‘صنعتی اداروں میں چوتھا ادارہ ہے جس کی تمام یونٹوں میں تیار کئے جانے والے پُرزے مختلف بیرونی ملکوں کو برآمد کئے جاتے ہیں ۔