عوام کی توقعات سے کم ، مسافروں کے حق میں فیصلوں کا خیر مقدم ، کے کویتا
حیدرآباد۔/25فبروری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ کویتا نے ریلوے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے تلنگانہ کیلئے بعض پراجکٹس کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ اگرچہ بجٹ مکمل طور پر تلنگانہ عوام کی توقعات کے مطابق نہیں ہے پھر بھی بجٹ میں تلنگانہ کو جو حصہ داری دی گئی ہے وہ اطمینان بخش ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں یہ روایت رہی کہ وزیر ریلوے کا تعلق جس ریاست سے ہو وہیں زیادہ ٹرینیں منظور کی جاتی رہیں لیکن اس بار صورتحال میں تبدیلی آئی ہے۔ کویتا نے ٹرین میں مسافرین کیلئے بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور بہتر خدمات سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے خواتین کے تحفظ کیلئے ریلوے کے نئے اقدامات کو قابل ستائش قرار دیا۔ کویتا نے پدا پلی تا نظام آباد ریلوے لائن کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں انہوں نے وزیر ریلوے سے نمائندگی کی تھی۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے قائدین نے کہا کہ تلنگانہ کی جانب سے بعض اہم مطالبات کو ریلوے بجٹ میں شامل نہیں کیا گیا جن میں قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری کا قیام، یادادری تک ایم ایم ٹی ایس ٹرین کی توسیع، بھدراچلم ۔ ستوپلی نئی ریلوے لائن جیسے اُمور شامل ہیں۔ ریلوے بجٹ میں تلنگانہ کے جن پراجکٹس کو رقمی منظوری دی گئی ہے ان میں پدا پلی ۔ نظام آباد لائن 70کروڑ ، منیرآباد ۔ محبوب نگر لائن 180کروڑ، ماچرلہ ۔ نلگنڈہ لائن 20 کروڑ، قاضی پیٹ۔ وجئے واڑہ تیسری لائن 114کروڑ، راگھوپورم ۔ مندامری لائن 15کروڑ، سکندرآباد ۔ محبوب نگر ڈبلنگ 80 کروڑ، پداپلی۔ جگتیال سب وے 5کروڑ، قاضی پیٹ۔ ورنگل روڈ اوور برج 5کروڑ، منوہر آباد ۔ کوتہ پلی لائن 20کروڑ، اکنا پیٹ۔ میدک لائن 5 کروڑ، گدوال ۔ رائچور لائن 5کروڑ، بھدراچلم۔ ستو پلی لائن ایک کروڑ ، کوتہ پلی۔ کوتہ گوڑم لائن 10کروڑ، منوگور ۔ راما گنڈم ریلوے لائن 10کروڑ، مدہول۔ عادل آباد ریلوے لائن ایک کروڑ کے علاوہ سکندرآباد ۔ ظہیرآباد، بودھن ۔ بیدر اور گدوال ۔ ماچرلہ کے درمیان نئی ریلوے لائنوں کو منظوری دی گئی ہے۔