تلنگانہ کانگریس کے مزید 3 ارکان اسمبلی کی عنقریب ٹی آر ایس میں شمولیت

فلور لیڈر کے انتخاب کے بعد اختلافات میں شدت ، کانگریس کو زبردست دھکہ

حیدرآباد۔ 31 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس کے مزید تین ارکان اسمبلی بہت جلد ٹی آر ایس میں شامل ہوجائیں گے۔ اس سے کانگریس پارٹی کو بہت بڑا دھکا پہونچے گا۔ ریاست کی تقسیم کے بعد تلنگانہ قانون ساز کونسل میں کانگریس پارٹی اکثریت میں تھی۔ حکمران ٹی آر ایس کے صرف 3 ، 4 ارکان تھے تاہم کانگریس میں فلور لیڈر کے انتخاب میں تنازعہ پیدا ہوگیا۔ کانگریس کے ارکان کونسل کی بڑی تعداد مسٹر ڈی سرینواس کو فلور لیڈر بنانے کی مخالف تھی۔ وہ سابق وزیر مسٹر محمد علی شبیر کی تائید میں تھی، تاہم ہائی کمان کی جانب سے روانہ کردہ مبصرین نے ڈی سرینواس کو فلور لیڈر اور مسٹر محمد علی شبیر کو ڈپٹی فلور لیڈر بنادیا تھا جس پر بغاوت کرتے ہوئے تھوڑے ہی دن میں کئی کانگریس کے ارکان قانون ساز کونسل ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے۔ صدرنشین قانون ساز کونسل کے انتخاب میں ڈپٹی چیرمین کونسل کے فرائض انجام دینے والے کانگریس کے قائد نے بھی ٹی آر ایس امیدوار کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ضلع رنگاریڈی کی نمائندگی کرنے والے کانگریس رکن قانون ساز کونسل مسٹر یادو ریڈی ضلع نظام آباد کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل مسٹر راجیشور اور گورنر کوٹہ میں منتخب ہونے والے آئی ٹی یو سی کے قومی قائد مسٹر جی وینکٹ راؤ ٹی آر ایس سے رابطے میں ہے۔ یہ تینوں ارکان قانون ساز کونسل کافی عرصے سے کانگریس کی سرگرمیوں سے دُور ہیں اور دو تین دن میں چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شامل ہوجائیں گے۔ اقتدار سے محروم ہونے والی کانگریس پارٹی کو ایک بعد ایک جھٹکے لگ رہے ہیں۔ سنبھلنے سے قبل دوسری مصیبت کانگریس کا خیرمقدم کررہی ہے۔ کانگریس پارٹی کے ارکان قانون ساز کونسل کی پارٹی سے مستعفی ہونے پر کانگریس حلقوں میں موضوع بحث چھڑ گئی۔ فلور لیڈر کونسل مسٹر ڈی سرینواس اور صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پارٹی کی قیادت پر اُنگلیاں اُٹھ رہی ہیں۔