تلنگانہ پر چندرا بابو نائیڈو نے موقف بدل دیا

اونگول 30 ڈسمبر ( این ایس ایس ) مرکزی وزیر پناباکا لکشمی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے ریاست کی تقسیم اور تلنگانہ کی تشکیل کے حق میں مرکز کو مکتوب حوالے کئے ہیں اور اب وہ سیاسی مفادات کیلئے اپنے لب و لہجہ کو بدل کر بات کر رہے ہیں کیونکہ سیما آندھرا علاقہ میں سمیکھیا آندھرا احتجاج شدت اختیار کرچکا تھا ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پناباکا لکشمی نے کہا کہ تلگودیشم سربراہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو سے سوال کیا جانا چاہئے کہ دونوں علاقوں سے مساوی انصاف کا مطلب کیا ہے ؟ ۔

انہوں نے کہا کہ ڈکشنری میں مساوی انصاف کے کوئی معنی نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر نائیڈو نے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے کانگریس ورکنگ کمیٹی کے فیصلے کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد سیما آندھرا علاقہ کو ایک لاکھ کروڑ روپئے کا پیکج دیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے تقسیم ریاست کے مسئلہ پر بعد میں اپنے موقف میں تبدیلی پیدا کردی اور تنقیدیں کر رہے ہیں۔ اپنے موقف میں تبدیلی کی وجوہات مسٹر نائیڈو ہی بتا سکتے ہیں۔ جب پناباکا لکشمی سے تقسیم ریاست کے مسئلہ پر ان کے موقف سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پارٹی ہائی کمان اس مسئلہ پر جو کچھ بھی فیصلہ کریگی وہ اس کی تائید کرینگی ۔ انہوں نے بھی مرکز سے مطالبہ کیا ہے
کہ سیما آندھرا علاقہ کو پیکج دیا جائے ۔ اس دوران ایک اور مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ کاسو کرشنا ریڈی نے یہ واضح کردیا کہ وہ ہمیشہ ہی متحدہ آندھرا کے حامی رہے ہیں۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آپس میں متحد ہوجائیں تاکہ متحدہ ریاست کیلئے جدوجہد کی جاسکے ۔