تلنگانہ پر مزید دس سال تک ٹی آر ایس کی حکومت ہوگی

ورنگل میں پارٹی جلسہ عام کی کامیابی پر عوام سے اظہارتشکر
ٹی آر ایس ایم ایل سی فاروق حسین کا ادعا
حیدرآباد ۔ 29 اپریل (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے ورنگل جلسہ عام کی کامیابی پر عوام سے اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مزید 10 سال تک تلنگانہ پر ٹی آر ایس کی حکمرانی ہوگی۔ جلسہ عام میں سروں کے سمندر سے اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ ورنگل کے جلسہ عام سے یہ پیغام مل چکا ہیکہ تلنگانہ کے عوام چیف منسٹر کے سی آر کی فلاحی و ترقیاتی کاموں سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ حکومت کے کارناموں کی ستائش کرنے اور چیف منسٹر کو آشیرواد دینے کیلئے لاکھوں عوام رضاکارانہ طور پر ورنگل جلسہ عام پہنچ کر یہ تاثر دیا کہ وہ حکومت کی کارکردگی سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں تعمیری رول ادا کرنے اور عوامی مسائل کی نشاندہی کرنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔ اسمبلی اور کونسل میں بھی صرف حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے حکومت کو کوئی تجاویز پیش کرنے کی کوشش نہیں کی۔ حکومت کو بدنام کرنے کیلئے جھوٹے بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ فلاح و بہبود کے معاملے ریاست تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ہے۔ سوائے تلنگانہ کے کوئی بھی حکومت فلاح و بہبود پر 35 ہزار کروڑ روپئے خرچ نہیں کرپا رہی ہے۔ غریب، پسماندہ معذروین، بیواؤں وغیرہ کو وظائف فراہم کرنے کے معاملہ میں تلنگانہ سرفہرست ہے۔ وعدے کے مطابق کسانوں کے 17 ہزار کروڑ روپئے کے قرض کو معاف کردیا گیا ہے۔ وعدے کے مطابق مسلمانوں کو 12 فیصد اور قبائیلی طبقہ کو 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی دونوں ایوانوں میں بلز منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کردی گئی اور اس مسئلہ پر چیف منسٹر نے دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرتے ہوئے ٹھوس نمائندگی بھی کی ہے۔ مشن بھاگیرتا، مشن کاکتیہ کے کاموں میں تیزی پیدا ہوگئی ہے۔ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات کیلئے بجٹ میں بھاری فنڈس مختص کئے گئے ہیں۔ کے جی تا پی جی تک مفت تعلیم کی سہولت کو یقینی بنانے کیلئے عام طبقات کیلئے تقریباً 500 اقامتی اسکولس قائم کئے گئے اور ہر طالب علم پر تقریباً ایک لاکھ روپئے خرچ کیا جارہا ہے۔ دیہی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے جاریہ سال کے بجٹ میں خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ حکومت کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہیں۔ صرف اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ حکومت، چیف منسٹر کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان کے خلاف جھوٹے من گھڑت الزامات عائد کرتے ہوئے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جاریہ سال 2 لاکھ ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیرات کے بعد تلنگانہ میں اپوزیشن کا مکمل صفایا ہوجائے گا۔
کانگریس پارٹی ناانصافیوں کے خلاف اپنی آواز اٹھائے گی۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ تاہم کے سی آر کا خاندان مزید دولتمند ہوگیا ہے۔ ایک گھنٹہ کی مزدوری پر لاکھوں کمانے والے وزراء کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے ان کی مرچی فروخت کریں اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔