حیدرآباد یکم جنوری (سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راو نے سابق نظام حیدرآباد دکن جناب میر عثمان علی خان کے دور حکومت کے کارناموں کی زبردست ستائش کی اور کہا کہ آج ریاست تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد دکن میں جو بھی ترقیاتی کام انجام دیئے گئے جن میں سکندرآباد ریلوے اسٹیشن ، نامپلی ریلوے اسٹیشن، نظام آرتھو پیڈک ہاسپٹل ، نیلو فر ہاسپٹل، کینسر ہاسپٹل ، ایرہ گڈہ ہاسپٹل، نظام آباد ساگر ڈیم ، نظام شوگر فیکٹریز کے علاوہ دیگر بے شمار ترقیاتی کارنامے شامل ہیں یہ تمام جناب نواب میر عثمان علی خان کی ہی مرہون منت ہیں جبکہ نظام دور حکومت کے بعد متحدہ آندھرا پردیش میں آندھرائی حکمرانوں نے اپنے دور حکومت میں سوائے ہماری تاریخ کو مسخ کرنے کے کوئی ترقیاتی کام انجام نہیں دیا ۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راو آج احاطہ نمائش میدان پر منعقدہ نمائش سوسائٹی کی پلاٹینم جوبلی تقاریب اور 75 ویں کل ہند صنعتی نمائش کے افتتاح کے بعد جلسہ عام کو مخاطب کررہے تھے ۔ انہو ںنے اعلان کیا کہ اندرون ایک ہفتہ صنعتی نمائش کی اراضی کو نمائش سوسائٹی کے نام رجسٹر کروایا جائے گا تا کہ گذشتہ عرصہ دراز سے نمائش سوسائٹی کو در پیش مسائل سے نجات مل سکے ۔ انہوں نے سابق آندھرائی حکمرانوں کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نمائش سے متعلقہ اراضی کو گذشتہ کئی سال سے لیز پر دیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں نمائش سوسائٹی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے نمائش سوسائٹی کو تیقن دیا کہ اس مسئلہ کو اندرون ہفتہ حل کردیا جائے گا ۔ انہوں نے نمائش سوسائٹی کے زیر اہتمام 18 تعلیمی اداروں کو چلائے جانے پر سوسائٹی کی کارکردگی کی ستائش کی ۔انہوں نے بتایا کہ کُل ہند صنعتی نمائش کا سب سے پہلے سال 1938 میں صرف 100 اسٹالس پر مشتمل نمائش کا پبلک گارڈن سے آغاز کیاگیا تھا جس میں عثمانیہ یونیورسٹی کے چند ایک گریجویٹس نے حصہ لیا تھا جو آج اپنی 75 سال کی تکمیل پر پلاٹینم جوبلی تقریب منائی جارہی جو قابل مبارکباد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب شہر حیدرآباد میں امریکہ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر ملٹی لیر فلائی اوور بریجس ،سگنل فری چوراہوں کی تعمیر کے علاوہ ٹریفک پر قابو پانے کیلئے جدید عصری آلات کی تنصیب کے علاوہ مولا علی اور کونڈا پور میں جدید طرز کے ریلوے اسٹیشنوں کی دہلی کے طرز پر ترقی دی جائے گی ۔ مسٹر چندرا شیکھر راو نے حیدرآباد کو گنگا جمنی تہدیب کا گہوارہ قرار دیتے ہوئے حضور نظام میر عثمان علی خان کو گریٹ نظام اور ہمارے کنگ اور ہمارے بادشاہ کا لقب اور رتبہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بعض متعصب افراد نے نظام کی برسی تقریب میں شرکت کرنے پر ان پر حملہ بھی کیا تھا جو ایک انتہائی معیوب بات ہے ۔ مسٹر چندرا شیکھر راو نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست تلنگانہ کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے میں ان سے بھر پور تعاون کریں۔ رکن پارلیمان ٹی آر ایس ڈاکٹر کے کیشور راو نے مخاطب کرتے ہوئے تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس حکومت اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راو کی جانب سے تلنگانہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی جدوجہد کی ستائش کی ۔ وزیر فینانس و پلاننگ ،سیول سپلائز و صدر نمائش سوسائٹی مسٹر ایٹالہ راجندر نے مخاطب کرتے ہوئے نمائش سوسائٹی کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمد محمود علی ،وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی ، رکن پارلیمان مسٹر نرسیا ،رکن قانون ساز کونسل مسٹر محمد سلیم ، سکریٹری نمائش سوسائٹی مسٹر پی نروتم ریڈی نائب صدر ڈاکٹر جی گنگا دھر راو ، خازن مسٹر انیل سوارپو مشرا ،ارکان انتظامی کمیٹی مسرز اشفاق حیدر، اے رنگا راو ،قاری نواب اقبال علی خان ،سریندر جی ، کنوینرس پلاٹین جوبلی مسٹر ستیندر ونم اور ساجد احمد کے علاوہ دیگر نمائش سوسائٹی ارکان ٹی آر اسی قائدین کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ اس موقع پر نمائش کے آغاز کے سال سے ہی نمائش میں حصہ لینے والے 6 اسٹال ہولڈرس جن میں مسرز نواب شاہ عالم خان، انیل لاہوٹی، ڈاکٹر نرسمہا راو ،رمیش چندرا ،ڈاکٹر شمشاد حسین اور ایس کے نظام الدین حسین شامل ہیں کے علاوہ نمائش سوسائٹی میں بحیثیت ارکان مفت اعزازی خدمات کی انجام دہی میں 50 سال تکمیل کرنے والے 3 ارکان جن میں جسٹس اے سیتا رام ریڈی ،شری اے رنگا راو ، این لکشمی نارائنا شامل ہیں کو چیف منسٹر مسٹر کے چندرا شیکھر راو نے تہنیت پیش کی ۔