تلنگانہ و آندھرا پردیش ملازمین کے مسائل ، یکسوئی کے اقدامات

امراوتی میں خدمات انجام دینے والے 24 سیکشن آفیسرس کی تلنگانہ سکریٹریٹ واپسی
حیدرآباد۔3نومبر(سیاست نیوز) تلنگانہ و آندھرا پردیش کے ملازمین کے درمیان جاری مختلف محکموں کے تعطل کو عدالت کے ذریعہ ختم کرنے کی روایت شروع ہو چکی ہے اور سیکریٹریٹ کے ملازمین جنہیں حکومت تلنگانہ نے آندھرا پردیش میں خدمات کی انجام دہی اور امراوتی میں خدمات سے رجوع ہونے کیلئے روانہ کردیا تھا ان 24 سیکشن آفیسرز کو دوبارہ تلنگانہ سیکریٹریٹ میں خدمات انجام دینے کیلئے واپس لے لیا گیا۔عدالتی احکام کے بعد حکومت تلنگانہ نے ان 24ملازمین کی خدمات کو حکومت تلنگانہ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ریاست تلنگانہ کی تقسیم کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے دوران حکومت آندھرا پردیش نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی تھی کہ آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی خدمات کو آندھرا پردیش کے حوالے کرنے پر وہ ان کی خدما ت کو باقاعدہ بندیں گے لیکن حکومت تلنگانہ کی جانب سے جب ان 24سیکشن آفیسرس کو آندھرا پردیش روانہ کیا گیا تو حکومت آندھرا پردیش نے ان کی خدمات کے حکومت آندھراپردیش میں انضمام سے انکار کردیا جس کے سبب ان ملازمین نے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے ان کی خدمات کو کسی ایک ریاست کے حوالے کرنے کی اپیل دائر کی جس پر عدالت نے ان ملازمین کی خدمات کو حکومت تلنگانہ کے حوالہ کرنے کے احکام جاری کئے جس کے بعد ان عہدیداروں نے تلنگانہ سیکریٹریٹ میں اپنے محکمہ جات سے رجوع ہوتے ہوئے احکام حوالہ کئے جس پر حکومت تلنگانہ نے ان کی خدمات سے استفادہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سیکریٹریٹ کے ان ملازمین کے عدالتی فیصلہ سے قبل محکمہ برقی اور تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کاروپریشن لمیٹیڈ میں بھی یہی صورتحال پیدا ہوئی تھی اور آندھرائی ملازمین نے عدالت کے ذریعہ اپنی خدمات کو شہر حیدرآباد میں برقرار رکھنے کے احکام کے حصول میں کامیابی حاصل کی تھی جس کے نتیجہ میں محکمہ برقی میں اب بھی آندھرا سے تعلق رکھنے والے کئی ملازمین برسر خدمت ہیں اور اب سیکریٹریٹ کے مختلف دفاتر میں بہ حیثیت سیکشن آفیسرخدمات انجام دینے والے آندھرائی ملازمین بھی تلنگانہ حکومت کے ملازمین کے طور پر خدمات انجام دیں گے ۔