پانچ ارکان میں تفسیر اقبال ، ملک معتصم خان ، مولانا نثار حسین حیدر آغا، ایم اے وحیداور صوفیہ بیگم شامل
حیدرآباد۔/23فبروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی تشکیل آخر کار عمل میں آچکی ہے اور 11رکنی بورڈ کی تشکیل کے ساتھ باقاعدہ سرکاری احکامات جاری کردیئے گئے۔ حکومت کی جانب سے 5 ارکان کی نامزدگی کے بعد آج رات محکمہ اقلیتی بہبود سے جی او کی اجرائی عمل میں آئی اور توقع ہے کہ جمعہ کو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں صدرنشین کا انتخاب کیا جائے گا۔ حکومت نے ارکان کی حیثیت سے جن 5 افراد کو نامزد کیا ہے ان میں حکومت کے عہدیدار کے زمرہ میں ڈپٹی کمشنر پولیس سائبرآباد تفسیر اقبال، سنی اسکالر کے زمرہ میں مولانا ملک معتصم خاں ( جماعت اسلامی)، شیعہ اسکالر زمرہ میں مولانا نثار حسین حیدرآغا، سماجی کارکن زمرہ میں جناب ایم اے وحید ایڈوکیٹ ( ٹی آر ایس) اور خاتون رکن کے زمرہ میں محترمہ صوفیہ بیگم ایڈوکیٹ شامل ہیں۔ اس سے قبل 4 مختلف زمرہ جات کے تحت 6 ارکان کا انتخاب عمل میں آیا تھا۔ رکن پارلیمنٹ کے زمرہ میں حیدرآباد کے ایم پی اسد اویسی، ارکان مقننہ زمرہ میں ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل جناب محمد سلیم اور رکن اسمبلی مجلس محمد معظم خاں، متولی و منیجنگ کمیٹی زمرہ میں مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری اور جناب انور بیگ، بار کونسل زمرہ میں زیڈ اے جاوید ایڈوکیٹ منتخب ہوئے تھے۔ انتخاب کا یہ عمل 31 ڈسمبر کو ختم ہوگیا تھا تاہم نامزد ارکان کے ناموں کو قطعیت دینے میں تاخیر ہوچکی ہے۔ حیدرآباد ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی تھی کہ اندرون ایک ماہ بورڈ کی تشکیل کا عمل مکمل کرلے اور یہ مہلت 24 فبروری کو ختم ہورہی ہے لہٰذا اُس سے ایک دن قبل ہی حکومت نے بورڈکی تشکیل کا عمل مکمل کرلیا ہے۔ بورڈ کی خصوصیت یہ ہے کہ برسراقتدار پارٹی کو 6 ارکان کے ساتھ غلبہ حاصل ہے۔ اس کے علاوہ پہلی مرتبہ کسی آئی پی ایس عہدہ دار کو بحیثیت رکن شامل کیا گیا ہے۔ نئے وقف ایکٹ کے تحت پہلی مرتبہ کسی خاتون کو وقف بورڈ کی رکنیت حاصل ہوئی ہے۔ بورڈ کی تاریخ میں شاید یہ بھی پہلا موقع ہے جب تمام مکاتب فکر کو نمائندگی حاصل ہوئی ہے اور جماعت اسلامی کے ملک معتصم خاں کو حکومت نے نامزد کیا ہے۔ پہلے مرحلہ میں جو 6 ارکان منتخب ہوئے تھے اُن میں 2 برسراقتدار پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وقف بورڈ کی صدارت کیلئے حکومت نے جناب محمد سلیم کے نام کو قطعیت دی ہے اور توقع ہے کہ بعد نماز جمعہ بورڈ کا اجلاس ہوگا اور صدرنشین کا انتخاب کیا جائے گا۔ بورڈ کی تشکیل کے سلسلہ میں ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اہم رول ادا کیا۔ انہوں نے بورڈ کی کارکردگی میں شفافیت اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ کیلئے آئی پی ایس عہدیدار تفسیر اقبال کے نام کی چیف منسٹر سے منظوری حاصل کی۔ اس کے علاوہ 2 قانون داں نامزد کئے گئے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے امید ظاہر کی کہ نیا بورڈ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور منشائے وقف کی تکمیل میں اہم رول ادا کرے گا۔