اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کا جائزہ، درگاہوں کے انتظامات کا ہراج
حیدرآباد۔یکم اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس 10اپریل کو منعقد ہوگا جس میں اہم اوقافی جائیدادوں کے عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ریاست کی 3 اہم درگاہوں کے انتظامات کے ہراج کو قطعیت دی جائے گی۔ وقف بورڈ کے صدرنشین محمد سلیم نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بورڈ کے مجوزہ اجلاس کے ایجنڈہ سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ حضرت جہانگیر پیراں ؒ ، درگاہ حضرت سعد اللہ حسینی ؒ بڑا پہاڑ اور درگاہ حضرت جان پاک شہیدؒ کے انتظامات کے سلسلہ میں تقریباً 3 سال سے ہراج نہیں کیا جاسکا۔ مختلف وجوہات کے سبب ہراج نہ ہونے کے باعث وقف بورڈ کی آمدنی متاثر ہوئی ہے۔ بورڈ کے اجلاس میں ان درگاہوں کے انتظامات کے ہراج کو قطعیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اوقافی جائیدادوں کے کرایہ پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بیشتر کرایہ دار معمولی رقم کے ساتھ برسوں سے مقیم ہیں ان میں غیر مجاز قابضین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارکٹ ریٹ کے اعتبار سے کرائے مقرر کئے جائیں گے اور غیر مجاز قابضین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ حضرات یوسفینؒ کے متولی کی میعاد میں توسیع سے متعلق متنازعہ فیصلے کا بھی بورڈ کے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔ میعاد کی تکمیل سے 7 ماہ قبل ہی مزید تین سال کی توسیع کردی گئی اور یہ اسوقت ہوا جب بورڈ کے انتخابات کا مرحلہ شروع ہونے والا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سابق میں دو مرتبہ مذکورہ متولی کی درخواست کو وقف بورڈ مسترد کرچکا ہے تاہم بورڈ کی عدم موجودگی میں عہدیداروں نے نہ صرف تقرر کیا بلکہ میعاد میں توسیع کردی ہے۔ اس معاملہ کا وقف بورڈ سختی سے نوٹ لے گا۔ اس کے علاوہ بورڈ کی عدم موجودگی میں کئے گئے دیگر متنازعہ فیصلوں پر بھی بورڈ کی نظر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہائی ٹیک سٹی کے قریب خانم میٹ علاقہ میں ایک آئی اے ایس عہدیدار نے 900 گز اوقافی اراضی پر مکان کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلہ میں ڈائرکٹر جنرل پولیس، کمشنر سائبرآباد اور کلکٹر کو مکتوب روانہ کیا جارہا ہے۔ بشیر باغ کی مسجد نانا باغ سے متصل غیر مجاز تعمیرات کے بارے میں محمد سلیم نے بتایا کہ اس سلسلہ میں کمشنر پولیس حیدرآباد کو مکتوب روانہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی نرمی کے باعث غیر مجاز قابض کے حوصلے بلند ہیں۔ ضرورت پڑنے پر اس معاملہ کو چیف منسٹر سے رجوع کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں بروقت کارروائی کیلئے وہ دو ٹاسک فورس ٹیموں کی تشکیل کا منصوبہ رکھتے ہیں جنہیں 2 گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ کسی بھی شکایت کی صورت میں وہ فوری مقام کا دورہ کرتے ہوئے قبضوں کی کوشش کو ناکام بنادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے معاملہ میں چاہے کوئی بااثر اور بڑی شخصیت کیوں نہ ہو بورڈ ان کے خلاف کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔ محمد سلیم نے بتایا کہ وقف بورڈ میں قابل اسٹاف کے عارضی طور پر تقررات کئے جائیں گے اور ناکارہ اسٹاف کو چھٹی دے دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ قانونی اُمور کے سلسلہ میں رائے حاصل کرنے ریٹائرڈ ججس کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ صدرنشین وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ بورڈ کا لاء ڈپارٹمنٹ ٹھپ ہوچکا ہے اور عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کے سلسلہ میں ان کا رول اطمینان بخش نہیں ہے۔ درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ اور گٹالہ بیگم پیٹ کی قیمتی اوقافی اراضیات کے مقدمات کے سلسلہ میں قابل وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے منی کنڈہ کی وقف اراضی کے عوض میں سرکاری اراضی الاٹ کرنے کا تیقن دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منی کنڈہ میں وقف ریکارڈ میں 1560ایکر اراضی دکھائی جارہی ہے حالانکہ یہ اراضی 3600 ایکر سے زائد ہے۔ اس سلسلہ میں ضروری ریکارڈ اکٹھا کیا جارہا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل حج ہاوز کی عمارت کو کلر کرنے کا کام مکمل کرلیا جائے گا اور جلد ہی ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے۔ 15 برسوں سے عمارت کو کلرنگ کا کام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 10 اپریل کے اجلاس میں تولیت کمیٹیوں، منیجنگ کمیٹیوں اور دیگر اُمور کو ایجنڈہ میں شامل رکھا گیا ہے۔ شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ کے پارکنگ احاطہ میں نماز کی سہولت فراہم کرنے کیلئے جی ایم آر سے نمائندگی کی گئی ہے۔