سب کمیٹی کے فیصلوں پر قرارداد کی منظوری متوقع، تحفظ وقف اراضیات پر خصوصی توجہ
حیدرآباد۔/5 اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس 7 اگسٹ کو حج ہاوز میں منعقد ہوگا جس میں اوقافی جائیدادوں کی ترقی اور انہیں لیز پر دیئے جانے جیسے مسائل پر غور کیا جاسکتا ہے۔ اجلاس کے سلسلہ میں اگرچہ ایجنڈہ کو قطعیت دینے کا کام ابھی جاری ہے تاہم بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں سب کمیٹی کے اجلاس میں جائیدادوں کی ترقی کے سلسلہ میں جو فیصلے کئے گئے تھے ان کے مطابق قرارداد منظور کی جاسکتی ہے۔ حکومت نے 11 جائیدادوں کو 30 سالہ لیز پر دینے کی اجازت دی اور وقف بورڈ ان میں سے بعض جائیدادوں کو اپنے وسائل سے ڈیولپ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے تاکہ لیز ہولڈرس کے تنازعات سے بچا جاسکے۔ جائیدادوں کی ترقی کیلئے ریاستی حکومت اور سنٹرل وقف کونسل سے گرانٹ کی درخواست کی جارہی ہے۔ مرکزی وزیر اقلیتی اُمور مختار عباس نقوی سے اس سلسلہ میں نمائندگی کی گئی۔ سنٹرل وقف کونسل کو ریاستوں میں اوقافی جائیدادوں کی ترقی کیلئے فنڈز کی فراہمی کا اختیار حاصل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ لیز پر دینے کیلئے جن جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ان میں بعض جائیدادیں قانونی کشاکش کا شکار ہیں لہذا عدالتوں میں مقدمات کی موثر پیروی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بعض اداروں کے متولی اور منیجنگ کمیٹیوں کا مسئلہ زیر غور آئے گا۔ اسی دوران صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اجلاس میں درگاہ حضرات یوسفینؒ کے مسئلہ کو ایجنڈہ میں شامل کرنے کے امکانات سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ عدالت میں زیر دوران ہے لہذا ماہرین قانون سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔