حیدرآباد۔یکم ڈسمبر ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے 15ڈسمبر تک پنشن کیلئے اہل تمام غریب افراد کی فہرست کو قطعیت دینے اور 31ڈسمبر تک فوڈ سیکیورٹی کارڈز کیلئے تمام اہل افراد کی فہرست مرتب کر کے یکم جنوری سے تلنگانہ ریاست میں عوام کو نئے راشن کارڈز ( فوڈ سیکیورٹی کارڈز) اور اہل افراد کو پنشن فراہم کرنے کی تمام ضلع کلکٹران ریاست تلنگانہ کو ہدایات دی ہے ۔ سکریٹریٹ میں آج ضلع کلکٹران ریاست تلنگانہ کے ساتھ زائد از چار گھنٹے طویل منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے یہ ہدایت کی اور کہا کہ غریب عوام کی فلاح و بہبودکی حکومت پابند ہے اور غریب عوام کو امداد کی فراہمی کے معاملہ می حکومت ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی اور اس مقصد کیلئے رقومات کی کوئی کمی نہیں رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں فراہم کئے جانے والے پنشن کی رقم کو 200روپئے سے بڑھاکر ایک ہزار روپئے کئے گئے ۔ حکومت کے اس اقدام سے کئی غریب عوام کو انصاف حاصل ہوسکے گا ۔ چیف منسٹر نے پنشن کیلئے اہل غریب افراد کا انتخاب کرنے میں تاخیر کے سبب ہونے والے احتجاج پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ضلع کلکٹرس کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فوڈ سیکیورٹی کارڈم ‘ غریب عوام کو پنشن کی فراہمی ‘ واٹرگرڈ ‘ تالابوں کے سابقہ موقف کو بحال کرنے ‘تلنگانہ ریاست کو سرسبز وشاداب بنانے ‘ سرکاری اراضیات کا تحفظ ‘ شاہراہوں کی حالت کو بہتر بنانے و دیگر اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا اور مذکورہ تمام اُمور پر مؤثر عمل آوری کیلئے تمام ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی ۔ فوڈ سیکیورٹی کارڈز کی اجرائی و پنشن کی فراہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے فوڈ سیکیورٹی کارڈز اور پنشن کیلئے آمدنی کی حد دیہی عوام کیلئے 1.50 لاکھ روپئے اور شہری علاقوں کے عوام کیلئے دو لاکھ مقرر کئے جانے سے متعلق واضح طور پر کلکٹروں کو واقف کروایا اور کہا کہ آنگن واڑی ورکرس ‘ خانگی ملازمین جن کی آمدنی دیڑھ لاکھ اور دو لاکھ روپئے رہے گی وہ تمام کے تمام فوڈ سیکیورٹی کارڈز اور پنشن کے حصول کیلئے اہل ہوں گے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پنشن و فوڈ سیکیورٹی کارڈز کی اجرائی کیلئے ہر حلقہ اسمبلی کیلئے ایک نوڈل آفیسر کا تقرر کیا گیا ہے ۔ اہل کسی بھی فرد کو نظرانداز نہ کرنے اور کارڈز بچنے پر مزید نئی درخواستیں حاصل کر کے ان کی مکمل جانچ ( تحقیق کرنے) کر کے انہیں بھی مکمل انصاف کرنے کی ہدایت دی گئی اور کہا کہ خواہ حکومت پر کتنا ہی مالی بوجھ عائد ہو ‘ اس کی پرواہ نہیں کی جائے گی ۔ چیف منسٹر کے ضلع کلکٹروں سے اپنے اپنے اضلاع میں سرکاری اراضیات کا مکمل تحفظ کرنے اور جہاں کہیں بھی سرکاری اراضیات خالی پڑی ہوئی پائی جائیں گی ان اراضیات کو حاصل کرکے اس کی حدبندی کرلینے ‘ تمام اضلاع میں دفاتر کو ایک ہی مقام پر تعمیر کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضروری ہدایات دیں ۔ علاوہ ازیں چیف منسٹر تلنگانہ نے واٹر گرڈ پروگرام کے تحت ہرگھر کو نل کا کنکشن فراہم کرنے کیلئے ضلع کلکٹروں سے تعاون کرنے ‘گرڈ کیلئے کئے جانے والے سروے کے موقع پر آر ڈبلیو ایس عہدیداروں اور محکمہ ریونیو کے عہدیدار آپس میں تال میل کو برقرار رکھیں ۔ تالابوں کے سابق موقف کو بحال کرنے و سطح آب میں اضافہ کرنے کیلئے مٹی کو نکالنے کے اقدامات کرنے ‘ تلنگانہ ریاست کو سرسبز و شاداب بنانے نرسریوں کا جائزہ لینے ‘ سڑکوں کے بازوں میںاچھے خوشنما پھول کے درخت لگانے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی حالت میں بہتری پیدا کرنے ‘ سڑکوں کیلئے درکار کنکریٹ کی تیاری کیلئے کریشرس کی منظوری دینے اور پہاڑی علاقہ میںپائی جانیوالی سرکاری اراضیات پر کریشرس قائم کئے جائیں گے ۔